اسلام آباد ہائیکورٹ نے زائد بلوں کی وصولی روکدی، چیئرمین واپڈا، سیکرٹری پانی و بجلی سے جواب طلب
اسلام آباد (اے پی پی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو صارفین سے بجلی کے زائد بل وصول کرنے سے روکتے ہوئے چیئرمین واپڈا اور سیکرٹری پانی بجلی سے صارفین سے اضافی رقم وصولی کی تفصیلات اور اس کو واپس کرنے کے طریقہ کا ر کے حوالے سے جواب طلب کر لیا ہے جبکہ اٹارنی جنرل نوٹس جاری اور دو وکلاء کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی اسد عمر ،عارف علوی اور شیریں مزاری کی جانب سے دائر درخواست کی ابتدائی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ بجلی فراہم کرنیوالی کمپنیوں نے قانونی تقاضے پورے کئے بغیر بل وصول کئے ہیں ۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ صارفین کو اضافی بل بھجوانے میں جو افسر شامل ہیں ان کیخلاف قانونی کاروائی کی جائے۔ نیپرا فائن رول 2002ء کے تحت ٹیرف سے زائد بل وصول کرنیوالوں کیلئے سزا مختص کی گئی ہے۔ ثناء نیوز کے مطابق عدالت نے استفسار کیا ہے کہ اضافی بل کیوں وصول کئے جارہے ہیں۔ تقسیم کار کمپنیاں قانون کے مطابق بجلی بل چارج کریں، یہ بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔