• news

مہاجر نہ کہا جائے یہ گالی ہے: خورشید شاہ متحدہ کے احتجاج پر معافی مانگ لی

کراچی، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہمارا جلسہ کسی کے حق یا مخالفت میں نہیں ہے۔ 18 اکتوبر کے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے جلسہ کر رہے ہیں۔ اللہ کی ذات ہماری حفاظت کرے گی۔ عمران خان معصوم ہیں ابھی وہ نئے نئے سیاست میں آئے ہیں۔ عمران خان کو ہتک عزت کا نوٹس بھجوایا ہے۔ جواب دینے کیلئے ابھی 14 دن کا وقت ہے۔ قائم علی شاہ بادشاہ آدمی ہیں، پتہ نہیں سرکاری فنڈ کس طرح جاری کرتے ہیں۔ مہاجر نہ کہا جائے یہ گالی ہے۔ سیاست میں ایک دوسرے کو روکا نہیں جاتا۔ ہم نے ملتان کے الیکشن میں بے نظیر بھٹو کے فلسفے کے مطابق حصہ لیا۔ ہمارے لیڈر بلاول کی حفاظت اللہ کرے گا۔ علاوہ ازیں خورشید شاہ نے بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے 28 صحافیوں کے ورثاء کو معاوضے کی ادائیگی کیلئے وزیراعظم کو خط لکھ دیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیراعظم خالص انسانی بنیادوں پر معاوضے کے ادائیگی کی منظوری دیں گے۔ متحدہ کے ردعمل خورشید شاہ نے کہاکہ سب سے پرانا تاریخی مہاجر میں ہوں میرے آباؤ اجداد عرب سے آئے۔ میرے دوست غلط سمجھے میں نے کہا کہ ہم سب بھائی ہیں سندھ میں رہتے ہیں ہم کیوں سمجھتے ہیں کوئی مہاجر کوئی سندھی ہے۔ مہاجر تو میرے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں۔ الطاف بھائی نے ہمیشہ کہا کہ سندھ دھرتی میری ماں ہے، میرے بیان سے اگر کسی کی دل آزاری ہوئی میں معذرت خواہ ہوں۔ مہاجروں کیلئے نوکریوں کا کوٹہ نہیں ہے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ ہم مہاجر ہیں پناہ گزین نہیں خورشید شاہ اپنے بیان کو واپس لیں اور معافی مانگیں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ علما خورشید شاہ کے بیان پر فیصلہ کریں کہ یہ توہین رسالت کے زمرے میں تو نہیں آتا آپ کو کس نے حق دیا کہ مہاجروں کو گالی دیں اپنی خوشی سے اور قربانیاں دیکر پاکستان آئے ہیں اپنا گھر بار چھوڑ کر پاکستان آنے والوں کو گالی دی جا رہی ہے خورشید شاہ سے رہنے نہ  رہنے کی اجازت کس نے طلب کی؟ ہم 80 فیصد متروکہ سندھ کے مالک ہیں خورشید شاہ نے لفظ مہاجر کو گالی کہا ایسے بیانات سے سندھ کے عوام میں تعصب پھیلے گا امن کی دھرتی پر آگ بھڑکانے والوں کا وجود گالی ہے۔ ذرا غور کریں اپنے جد امجد کے بارے میں کیا کہا مسلمانوں نے ہجرت کی بنیاد پر اپنا کیلنڈر ہجری بنایا۔ 

ای پیپر-دی نیشن