تبرے بازی پر پابندی ،ناموس صحابہ بل کو قانونی تحفظ دیا جائے : شہدا اسلام کانفرنس
اسلام آباد (آن لائن) اہلسنت والجماعت نے خلفائے راشدین کے ایام پر سرکاری تعطیل‘ کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ روکنے سمیت 17 نکاتی قرارداد منظور کر لی۔ گذشتہ روز اسلام آباد میں ”شہداءاسلام و استحکام پاکستان“ کے عنوان سے سالانہ کانفرنس سے مولانا محمد احمد لدھیانوی، خادم حسین ڈھلوں، مولانا فضل الرحمن خلیل، مولانا اورنگزیب فاروقی، مولانا اشرف طاہر، مولانا مسعود الرحمن عثمانی اور دیگر نے خطاب کیا۔ قرارداد میں مطالبہ کیاگیا کہ وطن عزیز میں نظام خلافت راشدہ کا عملی نفاذ کیا جائے، خلفائے راشدین کے ایام ہائے وفات و شہادت پر سرکاری تعطیل کا اعلان کیا جائے، ناموس صحابہؓ و اہل بیتؓ کو آئینی و قانونی تحفظ فراہم کیا جائے، ہر قسم کی تبراءبازی پر پابندی عائد کی جائے، اہلسنت والجماعت کے رہنماﺅں و کارکنوں کی وفاقی دارالحکومت سمیت، کراچی، راولپنڈی، حیدرآباد، کوئٹہ، لاہور، پشاور، گلگت بلتستان، پارا چنار، کوہاٹ، بھکر میں مسلسل ٹارگٹ کلنگ و ماورائے عدالت قتل عام کا نوٹس لیا جائے، قاتلوں کو گرفتار کرکے سزا دی جائے، الیکٹرانک میڈیا پر مذہبی تبرا بازی اور گستاخی روکنے کےلئے پروگرامز کو لائیو چلانے کی بجائے ریکارڈنگ چلائی جائے۔ گستاخی پر مبنی لٹریچر، کتب وغیرہ پر پابندی عائد کی جائے، اہلسنت کے تمام مقتولین کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے، ملک دہشت گردی کا شکار ہے ایسے حالات میں رہنماﺅں کو سرکاری سکیورٹی فراہم کی جائے، کلچر کے نام پر مذہبی دل آزاری پرمبنی پروگرامز کو بند کروایا جائے، امریکی ڈرون حملوں، پارلیمنٹ میں عوامی حقیقی نمائندگی کےلئے الیکشن نظام کو شفاف بنایا جائے، سیلاب سے بچاﺅ کےلئے ڈیمز بنائے جائیں، مہنگائی بے روزگاری کو کنٹرول کرنے کےلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ بعدازاں سربراہ اہلسنت والجماعت مولانا محمد احمد لدھیانوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے کہتاہوں کہ وہ وسعت قلبی کا مظاہرہ کریںاور ہمسائیہ ممالک سے تعلقات بہتر بنائیں دوسری صورت میں پاک فوج کے شانہ بشانہ اپنے ملک کا دفاع جانتے ہیں اور بھارت یاد رکھے کہ دنیا کی کوئی فوج پاک فوج کا مقابلہ نہیں کر سکتی بھارت کو ایسا جواب دینگے کہ اس کی نسلیں یاد رکھیں گی۔ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ 2 ماہ سے دو جماعتوں سے پارلیمنٹ ہاﺅس کے سامنے ڈیرے لگالئے ہیں عمران کی بہت سی باتوں سے اتفاق کرتے ہیں دھاندلی ہمارے ساتھ بھی ہوئی ہے ہم بھی انتخابی اصلاحات چاہتے ہیں لیکن اگر عمران خان اور مسٹر طاہر القادری کا کندھا کسی کےلئے استعمال ہوا تو پھر ان کا راستہ بھی روکیںگے۔
شہدا اسلام کانفرنس