پولیو کے کیسز میں اضافہ، پاکستانی شہریوں پر مزید سفری پابندیوں کا خدشہ
اسلام آباد (آئی این پی) پولیو کے مزید دو کیسز کی تصدیق کے بعد یہ خوف پیدا ہوگیا ہے کہ پولیو سے متاثرہ بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے پاکستانی شہریوں پر سفری پابندیوں کے بارے میں آزاد نگران بورڈ (آئی ایم بی) کی جانب سے کہیں سفارشات نہ پیش کردی جائیں جس سے مزید سفری پابندیوں کا خدشہ ہے۔ عالمی امدادی اداروں کی جانب سے یہ بورڈ ہر چھ ماہ بعد پولیو کیخلاف جنگ کے حوالے سے ممالک کی کارکردگی کی رپورٹ جاری کرتا ہے۔ اس وقت یہ بورڈ پاکستان کی رپورٹ پر کام کررہا ہے جسے اس مہینے کے آخر تک شائع کردیا جائیگا۔ نئے کیسز فاٹا سے رپورٹ کئے گئے، جس کے بعد اس سال پولیو کیسز کی تعداد بڑھ کر 209 تک جاپہنچی ہے۔ ان کیسز کی تصدیق قومی ادارہ صحت میں قائم پولیو وائرولوجی لیبارٹری کی جانب سے کی گئی ہے۔ باڑہ تحصیل میں اکاخیل گاو¿ں کی 18 مہینے کی بچی اور جنوبی وزیرستان ایجنسی کی تحصیل وانا میں گواخوا میں 8 مہینے کی لڑکی پولیو سے متاثرہ پائی گئی۔وزارت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ ”ان دونوں بچوں کو پولیو کی ویکسین نہیں دی جا سکی تھی، کیونکہ فاٹا میں طالبان کی جانب سے عائد پابندیوں کی وجہ سے جون 2012ءسے پولیو مہم کا انعقاد نہیں کیا جاسکا ہے۔ پاکستان اس سال پولیو کیسز کے حوالے سے خود اپنا 13 برسوں کا ریکارڈ توڑ چکا ہے۔
پولیو