بھارتی سیاستدان کشمیر بارے بیان پر پرویز مشرف پر برہم
نئی دہلی (آئی این پی) بھارتی سیاستدان سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف کے کشمیر بارے دیئے گئے بیان پر آگ بگولہ ہو گئے اور الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کا ذہنی توازن خراب ہو گیا ہے اور پاکستان کے اقدامات سے پتہ چلتا ہے وہ خطے میں امن نہیں چاہتا۔ گزشتہ روز بھارتی ویب سائیٹ نیوز کیرالہ کے مطابق بھارتی سیاستدانوں نے سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کے کشمیر میں تشدد کو ابھارنے کی صلاحیت رکھنے بارے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان قابل مذمت ہے، حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان نیلن کوہلی نے کہا کہ پاکستان اس بات کے ثبوت پیش کر رہا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ پر امن تعلقات رکھنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔ کوہلی نے کہا کہ پرویز مشرف کابیان ہمارے لئے کوئی نئی اور حیران کن بات نہیں کیونکہ پاکستان مسلسل اپنے اقدامات سے یہ ظاہر کر رہا ہے کہ اسے امن سے کوئی سروکار نہیں ۔ اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما رشید علوی نے بھی پرویز مشرف کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔ انہیں ماضی کی تاریخ کے صفحات پلٹنے چاہیئیں۔ بیجوجنتادل کے رہنما جے پانڈا نے کہا کہ لوگ ایسے بیانات سے ہرگز مشتعل نہیں ہوتے بلکہ پرویز مشرف کی جانب سے اس قسم کا متنازعہ بیان میڈیا میں مزید مقبول بننے کی ایک کوشش ہے ہمیں اس بات پر اشتعال میں نہیں آنا چاہئے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں بلکہ ایسے بیانات کو نظر انداز کر دینا چاہیے۔