دھرنے میں آج جشن فتح بیداری عوام منایا جائیگا، انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتا: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ آج(منگل) اسلام آباد دھرنے میں ’’جشن فتح بیداری عوام‘‘ منایا جائے گا۔ یہ دن دھرنے والوں کیلئے بہت اہم دن ہے۔ عوامی تحریک کی اتحادی جماعتوں کے قائدین اور ارکان راولپنڈی، اسلام آباد کے عوام اس میں خصوصی طور پر شرکت کریں۔ دھرنے کے حوالے سے اور ملک گیر سیاسی جلسوں سے متعلق اہم اعلانات ہونگے۔ عوامی تحریک اور اتحادی جماعتوں کے قائدین بھی اس میں شرکت کریں گے۔ یہ بات انہوں نے عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ڈاکٹر رحیق عباسی، شیخ زاہد فیاض، جواد حامد، قاضی فیض، عبدالحفیظ چودھری اور عین الحق بغدادی بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنوں سے عوامی بیداری نے موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کی اہلیت کا پول کھول دیا ہے اور ان کی کرپشن، نااہلیت پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے۔ اب استحصالی قوتوں کا استحصالی، ظالمانہ، جاگیردارانہ، سرمایہ دارانہ کرپشن پر مبنی نظام اس ملک میں مزید نہیں چل سکتا۔ انقلاب کا راستہ کسی صورت اب نہیں روکا جا سکتا۔ علاوہ ازیں اپنی رہائش گاہ القادریہ ماڈل ٹاؤن میں پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے مینار پاکستان کے جلسے پر کارکنوں اور اہل لاہور کو خصوصی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ تخت لاہور اور تخت اسلام آباد والوں کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہو گیا ہے۔ اب حکمرانوں کے اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اہل لاہور نے ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے خون سے وفا کرتے ہوئے ظالم حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے۔ عوامی تحریک حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی اور پاکستان کی بڑی سیاسی قوت کے طور پر ابھر رہی ہے۔ الیکشن ہونے کی صورت میں عوامی تحریک پورے ملک میں مسلم لیگ (ن) کا صفایا کر دے گی۔ طاہر القادری نے کہا کہ لاہور پاکستان کا دل اور سیاست کا محور و مرکز ہے۔ مینار پاکستان کے جلسہ میں اہل لاہور نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کر کے پاکستان کے طویل ترین دھرنا کے حق میں فیصلہ دے دیا۔ علاوہ ازیں عوامی تحریک اور اتحادی جماعتوں کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں محرم الحرام کے احترام میں جلسے جلوس نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مستقبل کے لائحہ عمل اور آئندہ جلسوں کی تاریخوں کے اعلان کا فیصلہ ڈاکٹر طاہر القادری دیدیا گیا۔ اس بات کا فیصلہ گزشتہ روز ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ پر اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الہیٰ، علامہ ناصر عباس جعفری، صاحبزادہ حامد رضا اور دیگر رہنما شریک ہوئے، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین اور پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات پر بھی غور کیا گیا، الیکشن کمیشن، حلقہ بندیوں اور سپریم کورٹ کے حوالے سے جو جو فیصلے آئیں گے ان کے مطابق ہم اپنا لائحہ عمل طے کریں گے۔ ق لیگ اور پاکستان عوامی تحریک میں کوئی اختلاف نہیں ہے، ہم سب اکٹھے ہیں۔ چودھری شجاعت نے کہا کہ شریف برادران سیلاب متاثرین میں جو چیک تقسیم کر رہے ہیں وہ ڈس آنر ہو رہے ہیں، قانون میں چیک ڈس آنر ہونے کی سزا ضمانت کے بغیر فوری گرفتاری ہے۔ حکمران کہتے ہیں کہ ہم نے 94 ہزار چیک تقسیم کیے، میرے خیال میں کم از کم 50 ہزار مقدمات تو درج ہونے چاہئیں۔ پرویزالٰہی نے کہا کہ محرم الحرام میں کوئی جلسہ یا کنونشن نہیں ہو گا، دھرنا اپنی جگہ جاری رہے گا، ہماری جماعتوں کا آپس میں اتحاد اور رابطے ہیں، آئندہ الیکشن میں بھی ہم اکٹھے ہوں گے کیونکہ ہم نے اس سیاسی عمل کا حصہ بننا ہے۔ قانون میں ڈس آنر چیک والے کی ضمانت بھی نہیں، عوامی تحریک سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں۔ علاوہ ازیں (ق) لیگ نے حکومت مخالف مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ق لیگ کی جانب سے حکومت مخالف مہم کا آغاز جنوبی پنجاب سے کیا جائے گا پہلا جلسہ یکم محرم سے پہلے بہاولپور میں ہوگا۔ جلسوں کیلئے مونس الٰہی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے مرحلہ وار دبائو بڑھانے کیلئے مختلف شہروں میں جلسے کئے جائیں گے۔