عوامی تحریک اور ق لیگ کے اختلافات ختم کرنے کیلئے چودھری شجاعت سرگرم
لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان عوامی تحریک اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان اختلافات ختم کروانے کے لئے چودھری شجاعت حسین فعال ہو گئے۔ دونوں جماعتوں کے درمیان اختلافات کا آغاز اس وقت ہوا جب گجرات کے چودھریوں نے لاہور میں 19 اکتوبر کے جلسہ عام میں مسلم لیگ (ق) کے رہنما و رکن پنجاب اسمبلی چودھری مونس الہی کو مسلم لیگ ق کے مرکزی صدر چودھری شجاعت حسین اور سینئر رہنما چودھری پرویز الہی کے ہمراہ مقررین کے ساتھ بیٹھنے کے لئے نام بھجوایا۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان عوامی تحریک کے ذمہ داران نے اس بات کو پسند نہیں کیا۔ اس کے بعد جلسہ گاہ میں طے ہونے کے باوجود چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الہی کے پورٹریٹ لگانے سے اجتناب کیا گیا تاہم مسلم لیگ (ق) کے ترجمان سینیٹر کامل علی آغا نے نوائے وقت کو بتایا کہ مسلم لیگ (ق) اور پاکستان عوامی تحریک کے درمیان تعلقات نارمل ہو چکے ہیں ہمیں کچھ تحفظات تھے جو دور کر دئیے گئے تھے۔ اس سوال پر کہ چودھری پرویز الہی نے جلسہ عام میں شرکت کیوں نہیں کی اس پر کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ چودھری پرویز الہی کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی اس لئے وہ نہیں آئے۔ ان سے پوچھا گیا کہ آپ خود بھی سٹیج پر دکھائی نہیں دئیے سینیٹر کامل علی آغا نے جواب دیا کہ میرے ذمے مسلم لیگ ق کے کارکنوں کو مینار پاکستان لانا تھا میں اپنے کارکنوں کے ہمراہ پنڈال میں موجود تھا۔