نیب کی کارروائی، قومی خزانے میں ایک ارب 2 کروڑ روپے سے زائد فراڈ پر 5 ملزم گرفتار
کراچی (نوائے وقت نیوز) نیب کے تفتیش کاروں نے قومی خزانے کو 1 ارب 1 کروڑ روپے سے زائد رقم کا نقصان پہنچانے کے ریفرنس میں 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا جبکہ مفرور ملزم وقاص احمد خان تاحال گرفتار نہیں ہو سکا۔ دوسری جانب مرکزی ملزم مظفر علی زبیری ضمانت پر رہا ہو گیا۔ ڈائریکٹر جنرل نیب سندھ کو نیشنل بنک کے ریجنل چیف تھرڈ محمد حسن کو برانچ مینجر نیشنل بنک ائر پورٹ نے شکایت درج کرائی کہ سال 2009-13 کے دوران ائر پرائیٹ یونٹ میں کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکسز کی جمع رقم میں ملین روپے کا گھپلا ہوا ہے جس پر ڈی جی نیب سندھ نے تفتیش کار عبدالفتح کو گھپلے کی انکوائری کا حکم دیا۔ ریفرنس کے مطابق تفتیش کار کو تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ 1 ارب 1 کروڑ 94 لاکھ 12 ہزار 8 سو 36 روپے کے گھپلے میں نیشنل بنک ائر پورٹ برانچ کے سابق مینجر مظفر علی زبیری، سابق انچارج اے ایف یو محمد شکیل احمد خان، سابق کیشیئر محمد افضل، سابق مینجر شاہد حسین، پرائیویٹ شخص وقاص احمد خان اور کیش اکائونٹنٹ پر تعینات سکیورٹی، آصف صدیق شامل ہیں۔ مارچ 2013ء میں ملزمان مظفر، شکیل احمد، محمد افضل، شاہد حسین اور وقاص نے کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکسز کی مد میں 35 کروڑ 32 لاکھ 45 ہزار 8 سو روپے کی کلکٹر کسٹم کی طرف سے رقم وصول کی اور شروع میں ہی حکومتی فنڈ کی رقم 35 کروڑ 32 لاکھ 45 ہزار 8 سو روپے کا گھپلا کیا جس کے بعد کسٹم ڈیپارٹمنٹ نے 35 کروڑ 32 لاکھ 45 ہزار 8 سو روپے کے کلیم کے لئے سٹیٹ بنک سے رجوع کیا، سٹیٹ بنک نے 27 جون 2014ء کو تصدیقی عمل اپنانے کے بعد کسٹم ڈیپارٹمنٹ کا داخل کردہ مذکورہ رقم کا کلیم منظور کر لیا۔ تفتیش کا ر کا کہنا ہے تفتیش کے دوران شاہد ملے کہ سال 2011ء سے لے کر 2013ء کے دوران بنک اکائونٹ سے 61 کروڑ 25 لاکھ 99 ہزار 4 سو 41 روپے غائب ہوئے، اس طرح ملزمان نے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے دیگر حربے بھی استعمال کئے جس کے شواہد بھی موجود ہیں۔ نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف گواہوں کے بیانات بھی ریکارڈ کر لئے گئے۔