دھرنوں، جلسوں سے انقلاب آتا ہے نہ مڈٹرم الیکشن مسائل کا حل ہیں: فضل الرحمن
لاہور + اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ وقائع نگار خصوصی) جے یو آئی کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دور دور تک درمیانی مدت کے انتخابات نظر نہیں آتے ہیں ہمارے نزدیک مڈٹرم انتخابات مسائل کا حل نہیں ہے، دھرنوں اور جلسوں سے انقلاب نہیں آیا کرتا۔ ڈی چوک کے دھرنے اس قدر ناکام ہو چکے ہیں کہ تعداد انتہائی کم ہو چکی ہے اب دھرنے والے جلسے کر کے اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ وہ گزشتہ روز اسلام آباد روانگی سے قبل پارٹی رہنماﺅں سے گفتگو کر رہے تھے ۔ فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی 73ءکے آئین کے تحفظ اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی جدو جہد میں مصروف ہے ہم پارلیمنٹ کے ذریعے ملک میں اسلامی انقلاب کے لئے کو شاں ہیں کسی ایمپورٹڈ نظام میں ملک کے مسائل کا حل نہیں تمام مسائل کا حل اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملالہ کو نوبل انعام ملنا کوئی انہونی بات نہیں اس انعام کے پیچھے مغربی تہذیب کارفرما ہے پا کستان کی کروڑوں بچیاں پوچھتی ہیں ملالہ نے تعلیم کے میدان میں کون سا کار نامہ انجام دیا ہے انہوں نے پھر کہا کہ یہ کیسے دھر نے ہیں جو رات کو ہو رہے ہیں رات کو دھرنے نہیں ناچ گانے ہو تے ہیں۔ انہوں نے کہا دنیا میں فرقہ وارانہ جنگ کروانے کیلئے حالات پیدا کیئے جا رہے ہیں اور پا کستان میں بھی ایسے حا لات پر کام ہو رہا ہے لیکن جے یو آئی ایسی ہر سازش، ہر محاذ پر مقابلہ کرے گی۔ علاوہ ازیں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے ہمارے شہریوں پر پابندیاں کسی صورت قبول نہیں مولانا فضل الرحمن خلیل پاکستانی شہری ہیں ان پر ملکی عدالتوں میں کوئی مقدمہ نہیں آخر بتایا جائے کہ فضل الرحمن خلیل کون سی دہشت گردی کی ہے یا اس نے کیا جرم کیا ہے۔ پاکستان میں دھرنوں کی سیاست چلتی رہی تو کشمیر کی جنگ نہیں لڑ سکیں گے اس میں شک نہیں کہ دھرنوں کے پیچھے سازش ناکام ہو گئی۔
فضل الرحمن