شجاعت نے طاہر القادری سے ملاقات میں دھرنا جاری رکھنے کی استدعا کی تھی، اندرونی کہانی
اسلام آباد(آن لائن)طاہرالقادری کی چوہدری شجاعت سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس میں پتہ چلاہے کہ شجاعت نے طاہرالقادری سے دھرناجاری رکھنے کی استدعاکی تھی جس پرڈاکٹرطاہرالقادری نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ مجھے اورمیرے ساتھیوں کویہاں دھرنادیتے ہوئے پورے پنڈال میں سے ق لیگ کے ورکرزدکھادیں جوآج بھی دھرنے میں موجودہوں، آپ لوگ وقتی طورپرآتے جاتے رہے ہیں، اتحادکرکے میں آپکے ساتھ چلاتھامگرجتنی بھی تکالیف برداشت کیں وہ سب کی سب عوامی تحریک کے کارکنوں نے برداشت کی ہیں،یہاں تک کے ان میں سے تین جوان زندگی کی بازی بھی ہارگئے، لاکھوں کے اخراجات لوگ اپنی جیبوں سے کررہے تھے اورجس طریقے سے مرہم رکھناچاہئے تھااس طریقے سے ق لیگ نے اپناکردارادانہیں کیا،لوگ کہنے کوتوکہہ دیتے ہیں کہ دھرناجاری رکھناچاہئے آخرکس بات پردھرناجاری رکھناچاہئے، میں اپنے لوگوں پرزیادہ ظلم نہیں کرسکتا،لوگوں نے جس طرح سے قربانیاں دیں میں ان قربانیوں کوپھل لگاناچاہتاہوں، میں تمام لوگوں کوانکے گھروں میں بھیج رہاہوں تاکہ یہ آنے والے متوقع بلدیاتی انتخابات کی تیاری کرسکیں۔ چوہدری شجاعت حسین نے ضدکی کہ آپ باقی لوگوں سے بات کرلیں عمران سے بھی مشاورت کرلیں۔ اس پر ڈاکٹر طاہر القادری کاکہناتھاکہ کیاعمران خان نے جلسے کرنے کیلئے دھرنے کے دوران مجھ سے مشاورت کی تھی، جب انہوںنے مشاورت نہیں کی تومیں اپنے لوگوں کواورکتنے امتحان میں ڈال سکتا ہوں۔ آپ زیادہ نہیں صرف ایک ہزارکارکنان ہی مجھے دھرنے میں دیدیں تاکہ میں اپنے ایک ہزاربندوں کوکچھ دنوں کاآرام دے سکوں، اسکاکوئی جواب چوہدری شجاعت نہ دے سکے۔ دوسری جانب عوامی تحریک کا دھرنا ختم ہونے پر کئی اہم سوالات چھوڑ گیا، آیا دھرنے نے اپنے مقاصد حاصل کئے؟ آخر یہ دھرنا کس نے ختم کرایا؟ حکومت اور انکے درمیان کیا ڈیل ہوئی؟