طاہر القادری نے حکومت کو ریلیف دیا‘ عمران کیلئے دھرنا جاری رکھنا مشکل بنا دیا
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹرطاہر القادری نے شاہراہ دستور پر 70 روزہ جاری دھرنا ختم کر کے جہاں حکومت کو ریلیف دیا ہے وہاں تحریک انصاف کے لئے ڈی چوک پر دھرنا جاری رکھنا مشکل بنا دیا ہے۔ حکومت کی ’’بیک ڈور چینل‘‘ کوششیں کامیاب ہو گئیں۔ حکومت ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف تمام مقدمات واپس لے لے گی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جاں بحق ہونے والے افراد کے مقدمہ قتل کی جے آئی ٹی سے تحقیقات کرائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق) کی قیادت اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کے حق میں نہیں تھی‘ پچھلے دو تین روز سے ڈاکٹر طاہر القادری اور چودھری برادران کے درمیان اس معاملہ پر مذاکرات جاری تھے۔ وحدت مسلمین کے رہنما محرم الحرام میں دھرنا معطل کرنے کے حق میں دلائل دے رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری کے حامیوں نے شاہراہ دستور پر عملاً قبضہ کر کے ایک ہزار کے لگ بھگ خیمے نصب کر کے خیمہ بستی آباد کر دی تھی لیکن پچھلے ایک ہفتے سے خیمے سمیٹنے شروع کر دئیے گئے تھے۔ طاہر القادری کے دھرنا ختم کرنے کے اعلان سے عمران خان کی تحریک کو سخت دھچکا لگا ہے۔ عمران خان کے چند سو کارکن ہی ڈی چوک پر اکٹھے ہوتے ہیں اب ان کے لئے تنہا ڈی چوک میں جلسہ کرنا بھی مشکل بنا دیا گیا ہے‘ حکومت دباؤ سے نکل آئی ہے اب وزیراعظم محمد نواز شریف آزادانہ ماحول میں انتخابی اصلاحات نافذ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ چند دنوں میں وفاقی حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر مفاہمت کو آگے بڑھائے گی اور ملک میں سیاسی ٹمپریچر کم کرے گی۔