داعش کی حمایت، شاہد اللہ شاہد کو تحریک طالبان سے نکال دیا گیا، فرضی نام بھی واپس
اسلام آباد (اے این این+ رائٹر+ اے ایف پی) داعش کی حمایت کا اعلان کرنے پر شاہد اللہ شاہد تحریک طالبان سے فارغ،فرضی نام بھی واپس لے لیاگیا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق کالعدم تحریک طالبان نے دولت اسلامیہ کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی حمایت کا اعلان کرنے پر طالبان ترجمان شاہد اللہ شاہد کو نہ صرف ترجمان کے عہدے بلکہ تنظیم سے فارغ کردیا ہے۔ طالبان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق شاہداللہ شاہد کا اصل نام ابو عمر شیخ مقبول ہے جب انہیں طالبان ترجمان کی ذمہ داریاں سونپی گئی تھی تو شاہد اللہ شاہد کا فرضی نام استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ شاہد ا للہ شاہد کی جگہ ایک اور رہنماء کو تحریک طالبان کا ترجمان بنادیاگیا ہے جس کا باضابطہ اعلان بعد میں کیاجائے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ طالبان کے امیر ملا فضل اللہ افغان طالبان کے سربراہ ملا عمرکو اپنا قائد تسلیم کرتے ہیں۔ شاہد اللہ شاہد کے خلاف فوری طور پر کوئی ایکشن نہیں لیاگیا۔ بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شیخ مقبول المعروف شاہد ا للہ شاہد شمالی وزیرستان میں آپریشن کے بعد میرانشاہ سے وادی شوال چلے گئے تھے اور بعد میں وہ اپنے آبائی علاقے اورکزئی منتقل ہوگئے تھے۔شاہد اللہ شاہد اب کہاں ہیں اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اے ایف پی کے مطابق ان کا موبائل فون بھی بند ہے۔ طالبان کے ایک کمانڈر نے رائٹر کو بتایا کہ پبلسٹی حاصل کرنے کیلئے یہ اقدام کیا گیا۔ انہوں نے ہمارے نام کو استعمال کیا اور ذرائع ابلاغ میں بڑی خبر بنانے کی کوشش کی۔