مسئلہ کشمیر پر مزید خاموش نہیں رہ سکتے، اقوام متحدہ: امریکہ کا دونوں ملکوں کی قیادت سے رابطہ
نیویارک/لندن (آن لائن) کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ نے پاکستان، بھارت حکومتوں سے فوری طور پر مذاکراتی عمل بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ امریکہ نے موجودہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے دونوں ممالک کی قیادت کیساتھ ہنگامی رابطہ قائم کرلیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے آفس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری جنرل نے ایل او سی پر کشیدگی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کو ہدایت کی ہے کہ وہ مذاکرات بحال کریں تا کہ کشیدگی کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر کی صورتحال پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بار بار ثالثی کی تجویز اقوام متحدہ کے سامنے رکھی ہے لیکن اسکے باوجود بھارت اس سلسلے میں ابھی تک بات آگے نہیں بڑھا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ معاملے پر مزیدخاموشی اختیار نہیں کر سکتا۔دریں اثناء برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ سیز فائر کی خلاف ورزیاں بند کرکے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کریں۔ صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ ہم کشمیر میں ایل او سی پر کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بہترین تعلقات قائم رہنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان صرف مذاکرات کے حامی ہیں بلکہ ان مذاکرات میں ضرورت کے مطابق معاونت کیلئے بھی تیار ہیں۔