مہنگائی ‘ بجلی کی قیمتوں کیخلاف مختلف شہروں میں مظاہرے‘ ریلیاں‘ طاہر القادری کے جانے پر افسوس ہوا‘ جب تک زندہ ہوں بیٹھا رہونگا : عمران خان
لاہور (خصوصی رپورٹر+ نمائندگان) تحریک انصاف کے زیر اہتمام مختلف شہروں میں مہنگائی، بجلی کی قیمتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور میں مظاہرے کی قیادت ڈاکٹر یاسمین راشد، عبدالعلیم خان، عندلیب عباس، شبیر سیال نے کی۔ شعیب صدیقی، شیخ عامر، فرخ جاوید مون، میاں جاوید علی، میاں افتخار، میاں حامد معراج سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ شیخوپورہ میں ضلعی صدر کنور عمران سعید کی قیادت میں مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور فضاء ’’گونوازگو‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھی۔ مظاہرے میں میاں شفیق اشرفی ،چودھری کامران ذوالفقار ورک، قیصر ذوالفقار بھٹی، چودھری شہزاد علی، عمران نصیب گجر، سید ارشد ہاشمی، سردار آصف ڈوگر، چودھری ذوالقرنین ڈوگر، چودھری فیض الرسول گجر، انعام الحق گجر، ملک حبیب سلطان کھوکھر، رانا فہد قیوم ، حافظ رضوان جانی ،حاجی غلام نبی ورک، میاں طاہر رفیق سمیت سینکڑوں پارٹی کارکنوںنے شرکت کی۔ قصور میں ندیم ہارون خاں، سردار فاخر علی، حسن علی خاں، میاں فاروق احمد انصاری اور دیگر رہنماؤں کی زیر قیادت بلدیہ چوک میں مظاہرہ کیا گیا۔
اسلام آباد(آئی این پی) عمران خان نے کہا ہے کہ عوامی تحریک کے جانے پر افسوس ہوا‘ نئے پاکستان کیلئے قربانی دینا پڑے گی‘ طاہرالقادری کا شکر گزار ہوں‘ جنہوں نے 70 دن ہمارے ساتھ گزارے‘ کوئی لندن پلان نہیں تھا‘ میں نے تھرڈ امپائر کیلئے انگلی اللہ کی طرف اٹھائی تھی‘ جمہوریت میں احتجاج کا حق ہے‘ بادشاہت میں نہیں‘ جب تک زندہ ہوں بیٹھا رہوں گا‘ نواز شریف کا استعفیٰ لے کر جائوں گا‘ ظلم کے معاملات پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اگر طاہرالقادری ہمارے ساتھ آئے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ لندن پلان تھا کیونکہ وہ بھی اپنے حق کیلئے نکلے تھے اور ہم بھی اپنے حق کیلئے لیکن واضح ہوگیا کہ ان کا مقصد الگ اور ہمارا الگ تھا۔ اس دوران تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنوں میں دوستیاں ہوگئی تھیں۔ 31 اگست کو عوامی تحریک کے کارکنوں نے جس طرح ظلم کا مقابلہ کیا اس پر وہ داد کے مستحق ہیں۔ اگر ہم یہاں سے ایسے ہی چلے گئے تو پھر ہماری آنے والی نسلیں بھی غلام رہیں گی۔ پیسہ ختم ہوجائے تو کارکن بیشک چلے جائیں لیکن ہم ظلم کیخلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔ اگر نواز شریف اپنے اصل اثاثے بتا دیں تو پھر میں دھرنا چھوڑ کر چلا جائوں گا۔ ٹی وی فیس کی مد میں اکٹھے ہونے والے 10 ارب کہاں گئے اس کیخلاف عدالت میں جائیں گے۔ علاوہ ازیں عمران نے پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس پرسوں ہفتے کو طلب کر لیا ہے جس میں ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ دھرنے کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ اجلاس میں محرم الحرام کے دوران دھرنے کے پروگرام کو حتمی شکل دی جائے گی۔ تحریک انصاف نے آج 23 اکتوبر کا دن معذور افراد کے دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔