• news

سندھ کی تقسیم سے خون خرابہ ہوگا سسٹم کے ساتھ کھڑے ہیں: خورشید شاہ

اسلام آباد (ثناء نیوز) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم سے خون خرابہ  ہو گا کراچی صوبہ کسی کے لئے قابل قبول نہیں ۔ عمران خان  پختونوں کو آزاد کر دیں پھر سندھیوں کو آزاد کرنے کی بات کریں ۔ پہلے وہ خیبرپی  کے  کی کارکردگی   بتائیں پھر  اعتراض کریں ۔ہمیں نیا پاکستان  نہیں قائد اعظمؒ کا پاکستان چاہئے دھرنوں میں ناچ گانا ہی ہو رہا ہے ناچ گانوں سے تبدیلی  نہیں آ سکتی ۔ سسٹم کے ساتھ کھڑے رہیںگے موجودہ حالات میں الیکشن کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ۔پن بجلی  کے منصوبوں کے بغیر مستقبل میں کسی کی بھی حکومت ہو بجلی 30 فیصد مہنگی  ہو گی۔ پارٹی قیادت نوجوانوں کے پاس ہونی چاہئے مگر تجربہ  دینے کے لئے انکلز بھی ہونا چاہئیں۔ ایک انٹرویو میں خورشید شاہ  نے کہا کہ ایم کیو ایم والے ہمارے بھائی ہیں ان کی دل آزاری  تو میں کسی صورت برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا سندھ کی تقسیم سے  نفرت بڑھے گی ان سب کے مل کر رہنے  میں ہی  بہتری ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ کراچی میں عمران خان  سے پیپلزپارٹی  کو نہیں ایم کیو ایم  کو خطرہ  ہو سکتا ہے۔ خیبر پی کے میں قتل  و غارت گری  عروج پر ہے امن و امان  کی صورت حال  انتہائی خراب ہے سمجھ نہیں آ رہا کیوں کوئی اس پر بول نہیں  رہا ۔ عمران خان پہلے کے پی کے  کو ماڈل  بنائیں پھر دوسرے  صوبوں  کی بات کریں وہ پہلے کے پی کے کو مثال بنا کر دکھائیں جہاں ان کی  حکومت ہے ۔ خورشید شاہ  نے کہا کہ ہم عوام کو وہ امید نہیں دیں گے جسے پورا نہ  کر سکیں۔ ہم عوام  کو نواز شریف  کی طرح خطرناک امید نہیں دلائیں گے یا ایسی  امید جو عمران خان اور قادری دے رہے ہیں ہم وہی کہیں گے جو کر دکھائیں گے ۔ہم ان تمام باتوں کا اعلان 30 نومبر کو لاہور میں پارٹی کے یوم تاسیس  کے موقع پر کریں گے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ دھرنوں میں   عمران خان اور قادری  نے کوئی نئی بات تو بتائی نہیں صرف ناچ اور گانا ہی ہوتا رہا ہے ۔انہوں  نے کہا کہ پن بجلی  کے منصوبے شروع  کئے بغیر بجلی سستی  نہیں ہو سکتی اگر پن بجلی  کے منصوبے شروع کئے گئے تو مستقبل   میں کسی کی بھی حکومت ہو بجلی  30 فیصد مہنگی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی قیادت  نوجوان  آدمی کے پاس ہونی چاہئے مگر ان کو تجربہ فراہم کرنے کے لئے انکلز  بھی ضرور ہونے چاہئیں۔ آج تک  جتنی بھی پارلیمنٹ چلی ہے  اس میں سینئر لوگوں نے ہی کردار ادا کیا ہے آج کا نوجوان  تو ٹوئٹر سے آگے نہیں بڑھتا۔

ای پیپر-دی نیشن