ناہید خان نے پی پی پی ورکرز کے نام سے پارٹی بنالی، صفدر عباسی صدر
لاہور (لیڈی رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق چیئرپرسن، سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان اور ڈاکٹر صفدر عباسی نے پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز کے نام سے نئے سیاسی پلیٹ فارم کا اعلان کردیا ہے۔ ایوان اقبال میں پیپلزپارٹی ورکرز کنونشن میں ڈاکٹر صفدر عباسی کو ایک قرارداد کے ذریعے پہلا بلامقابلہ صدر منتخب کر لیا گیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز کی رجسٹریشن کے حوالے سے ناہید خان عدالتی جنگ لڑتی رہیں گی۔ اس موقع پر صفدر عباسی نے کہا کہ ہم نے پی پی پی ورکرز ایک عبوری انتظام کے طور پر تشکیل دی ہے تاکہ پارٹی ورکرز کو جدوجہد کے لیے کوئی پلیٹ فارم دیا جاسکے، ہماری اصل پہچان پاکستان پیپلز پارٹی ہے۔ ناہید خان نے کہا کہ بھٹو اور بینظیر کی وراثت کو ختم کیا جارہا ہے، پارٹی کو بچانے کیلئے کارکنوں کو کردار ادا کرنا ہوگا، آج میں ان تمام لوگوں کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتی ہوں جنہوں نے پیپلز پارٹی کا خون نچوڑا، بھٹو اور بے نظیر کی امانت میں خیانت کی، پارٹی ورکرز سے انکی شناخت چھین لی، پیپلز پارٹی کا کارکن کسی کا زرخرید ملازم نہیں، وہ پیپلز پارٹی کی سوچ کے ساتھ ہے، کارکن نوکری اور بھیک نہیں مانگتے بلکہ اپنی عزت نفس اور پہچان مانگتے ہیں یہ وہ کارکن ہیں جن کے جسم پر آج بھی کوڑوں کے نشان ہیں۔ وہ پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کررہی تھیں۔ دیگر مقررین میںسابق سینیٹر ڈاکٹر صفدر عباسی، سابق رکن پنجاب اسمبلی ساجدہ میر، سردار حر بخاری، ابن رضوی، نوازخٹک، رائے قیصرکھرل، ملک فیصل ممتاز، جنرل (ر) احسان احمد، حنیف طاہر ایڈووکیٹ، فیاض خان، فرید عمرانی، آصف نعیم، وسیم عباس، ملک شوکت اور دیگر شامل تھے۔ صفدر عباسی نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھٹو کے فلسفے سے روگردانی کی اس سے پارٹی کی ساکھ متاثر ہوئی۔ ہم بھٹو خاندان کے ساتھ ہیں، بلاول بھٹو سے ہمیں بہت پیار ہے لیکن وہ فیصلہ کریں کہ انہوں نے بی بی کے فلسفے کے ساتھ چلنا ہے یا سات سال تک پارٹی پر قبضہ کرنے والوں کے ساتھ چلنا ہے۔ ہم بلاول بھٹو سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پارٹی کے اندر انتخابات کرائیں جس میں ہم بھی حصہ لیں گے پھر دیکھیں گے کہ کون جیتتا ہے۔ ہمارا کوئی مطمع نظر نہیں ہمارا فلسفہ بھٹوازم ہے، جو ہم سے ٹکرائے گا ہم اس سے ٹکرائیں گے۔ دیگر مقررین نے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی کے نظریاتی کارکن ہیں، ہم ناہید خان کے بھائی اور بازو بن کر جدوجہد میں ساتھ دیں گے، پیپلز پارٹی پر قبضہ کرنے اور شہید بی بی کا خون بیچنے والوں میں اگر جرأت ہے تو پارٹی کے اندر الیکشن کرائیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔ بی بی شہید نے پارٹی کو چاروں صوبوں میں پھیلایا موجودہ قیادت نے اسے سندھ تک محدود کردیا۔ ورکز کنونشن میں پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پارٹی کے اندر احتساب کریں، تنظیمی انتخابات کرائیں، پارٹی کو اس کے اصل منشور کی طرف واپس لے کر آئیں۔ حبیب جالب کی صاحبزادی طاہرہ جالب نے نظم ’’ڈرتے ہیں بندوقوں والے ایک نہتی لڑکی سے‘‘ سناکر بینظیر بھٹو کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔ پارٹی کارکنوں نے گو زرداری گو، زندہ ہے بھٹو زندہ ہے، بھٹوازم کی جنگ ناہید خان کے سنگ، کارکنوں کی پہچان ناہید خان کے نعرے لگائے۔ ایک قرارداد کے ذریعے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے ایکشن کو سراہا۔ قبل ازیں سابق ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر اشرف عباسی کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ کنونشن میں چاروںصوبوں سے پیپلز پارٹی کے ناراض کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پیپلز پارٹی وفاق کی علامت ہے، وفاق کے بغیر پاکستان قائم نہیں رہ سکتا، آصف زرداری سمیت بہت سے لوگ کارکنوں کا سامنا کرنے کی بجائے بلاول بھٹو کی پیچھے چھپ رہے ہیں، بلاول ہماری شہید قائد کا بیٹا ہے، ہمیں اس سے پیار ہے، بلاول کو اب طے کرنا ہوگا کہ انہوں نے اپنے نانا شہید اور والدہ شہید کے نقش قدم پر چلنا ہے یا گزشتہ آٹھ سال کے گند کا بوجھ اٹھانا ہے، وہ پہلے اپنے اردگرد کا گند صاف کریں، اگر انہیں ہمارا کندھا چاہیے تو ہم انہیں اپناکندھا پیش کرنے کو تیار ہیں۔