• news

لاہور‘ پولیو ٹیم کی خاتون ورکر پر تشدد: باجوڑ میں حفاظتی گاڑی پر بم حملہ‘ 2 اہلکاروں سمیت 3 زخمی

لاہور+ باجوڑ ایجنسی (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) لاہور کے علاقہ لوہاری میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے جانے والی خاتون ورکر پر دو افراد نے حملہ کر دیا اور اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ لوہاری پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں انسداد پولیو ٹیموں کی حفاظت پر مامور لیویز اہلکاروں کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملے میں 2 لیویز اہلکاروں سمیت 3 زخمی ہو گئے۔ دھماکے سے گاڑی تباہ ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق لوہاری کی یونین کونسل 28کے علاقہ پیر بھولہ میں گزشتہ روز پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے محکمہ صحت کی ٹیم گئی تو فاروق سجاد اور اُس کے چچا دل آویز نے بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا اور خاتون پولیو ورکر رخسانہ اسحاق سے تلخ کلامی کے بعد اس پر حملہ کر دیا اور تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ علاوہ ازیںمحکمہ صحت کے ملازمین نے خاتون پولیو ورکر پر تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا اور کہا ہے کہ فوری طور پر پولیو ورکرز کو سکیورٹی فراہم کی جائے۔ یاد رہے کہ لوہاری مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق اور ان کے بھائی وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا آبائی علاقہ ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے لوہاری گیٹ کے علاقے میں خواتین پولیو ورکر پر تشددکے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام اور انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ نونہالوں کو موذی بیماری سے محفوظ بنانے والے پولیو ورکرز پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں ہے۔ ادھر باجوڑ ایجنسی کے حکام کے مطابق گزشتہ روز صبح نو بجے تحصیل ماموند کے ایک دورافتادہ علاقہ ڈبر میں لیویز اہلکار ایک پرائیویٹ گاڑی میں انسداد پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لئے وہاں جا رہے تھے ایک مقامی قبرستان کے قریب تو نامعلوم افراد کی جانب سے سڑک کنارے نصب ریموٹ کنڑول بم زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار دو لیویز اہلکار اور ڈرائیور شدید زخمی ہو گئے۔ حملے کے بعد سرچ آپریشن کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ مزید برآں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث شمالی اور جنوبی وزیرستان  میں پولیو مہم شروع نہ ہو سکی۔  انسداد  پولیو مہم  فاٹا کے انچارج  ڈاکٹر افتخار کے مطابق خیبر ایجنسی کی تحصیل  باڑا میں بھی انسداد  پولیو مہم  نہیں چلائی جا سکی۔  متاثرہ  علاقوں میں ڈیڑھ لاکھ بچے پولیو سے  بچائو کے قطرے  پینے سے محروم ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن