فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے موثر قانون سازی کی جائے: فضل الرحمٰن
اسلام آباد(ثناء نیوز) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے فوری طور پر مئوثر طور پر قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو تجاویز دی ہیں کہ ملی یکجہتی کونسل کے تحت مرتب متفقہ ضابطہ اخلاق کو قانون کا درجہ دیا جائے،گزشتہ روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں مذہبی تہواروں کے حوالے سے سرگرمیوں کو پرامن رکھنے کیلئے قانون سازی ہونی چاہیے تاکہ ان تہواروں کے موقع پر فسادات کے خطرات کا راستہ روکا جا سکے۔ بدقسمتی سے مرکز اور صوبوں کی حکومتوں اور بیوروکریسی کی اس معاملے میں خود کوئی دلچسپی نہیں ہوتی۔ حکومتوں کو تجاویز دے چکے ہیں اس حوالے سے ملی یکجہتی کونسل کی دستاویز پر تمام مکاتب فکر کے اکابرین دستخط کر چکے ہیں ۔شہباز شریف کی پہلی حکومت میں مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کر لیا گیا تھا ۔ مولانا عبدالستار خان نیازی مرحوم نے بھی کوششیں کی تھیں ان کی دستاویز سے رہنمائی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ اصلاح کی ہر وقت گنجائش موجود رہتی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دھرنے کی سیاست ہمیشہ کیلئے دفن ہوگئی ہے۔ خیبر پی کے میں وزیر اعلیٰ کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک اسمبلی کو تحلیل ہونے سے بچانے کیلئے پیش کی تھی۔ وہ بدھ کو یہاں جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا ورکشاپ سے خطاب کررہے تھے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمہوریت اور صحافت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور وزیر مملکت مولانا عبدالغفور حیدری جے یو آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے بھی خطاب کیا۔