اٹھارہ ہزاری: راشن کی تقسیم میں بدنظمی، سیلاب متاثرین پر پولیس کا لاٹھی چارج، 2 زخمی
اٹھارہ ہزاری (نامہ نگار) سیلاب متاثرین میںراشن کی تقسیم کے دوران بدنظمی اور پولیس کے لاٹھی چارج سے دو افراد زخمی، ایک خاتون بے ہوش ہوگئی جبکہ ایک شخص کی موٹرسائیکل، متعدد کے موبائل فون چوری ہو گئے۔ گزشتہ روز چوک اٹھارہ ہزاری میں حبیب بینک انتظامیہ کی جانب سے بھکر روڈ پر واقع شاکر میڈیکل کلینک پر سیلاب سے متاثرہ سات سو سے زائد خاندانوں میں راشن کی تقسیم کے دوران بد نظمی ہو گئی جس پر پولیس کو بلانا پڑا مگر پولیس نے باقاعدہ انتظام سنبھالنے کی بجائے مبینہ ہٹ دھرمی سے کام لیا بینک کی ایک گاڑی جس پر تھانہ اٹھارہ ہزاری کے محرر بھی سوار تھے کو اندر لے جانے کیلئے کلینک کا مین گیٹ کھولا گیا تو سینکڑوں کی تعداد میںمرد و خواتین نے اندر گھسنے کی کوشش کی جس کے دوران ایک خاتون گر کر بے ہوش ہو گئی جبکہ اٹھارہ ہزاری کے ایک شخص محمد نواز کا بایاںہاتھ گیٹ میں آ جانے سے اس کا انگوٹھا کٹ گیا۔ پولیس نے ہجوم پر قابو پانے کیلئے ڈنڈے برسائے جس سے نواحی بستی صادق آباد کے اختر پرائیں کا دایاں بازو ٹوٹ گیا۔ اسی دوران موضع فیروزی کے ایک شخص کی موٹرسائیکل جبکہ متعدد کے موبائل فون چوری ہو گئے بینک کی انتظامیہ کی جانب سے فی خاندان تقریباً 1200 روپے کا خشک راشن دیا گیا جس کیلئے متاثرین کی باقاعدہ پہلے سے فہرستیں بھی بنائی گئیں مگر بدانتظامی کی بناء پر نصف لوگوں میں مبینہ طور پر راشن تقسیم کیا جا سکا۔