طاہر القادری نے دھرنا ختم کر کے تحریک انصاف کی کمر توڑ دی
اسلام آباد (محمد نواز رضا+ واقع نگار خصوصی) طاہر القادری کی جانب سے شاہراہ دستور پر ”دھرنا“ اچانک ختم کرنے کے اعلان نے سیاسی حلقوں میں دیت کی ادائیگی اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف مقدمات کی واپسی کے حوالے سے ڈیل کے بارے میں بحث شروع ہو گئی ہے۔ طاہر القادری جنہوں نے مسلسل 68 روز تک شاہراہ دستور پر دھرنا دینے کا ریکارڈ قائم کیا ہے دھرنا ختم کر کے تحریک انصاف کی کمر توڑ دی ہے۔ پچھلی دو راتوں سے تحریک انصاف کے کم و پیش ایک ہزار کارکن ڈی چوک میں اکٹھے ہو رہے ہیں کپتان کے شو کی رونقیں ماند پڑ گئی ہیں لیکن اس کے باوجود عمران ”شکست“ قبول کرنے کے لئے تیار نہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت کیخلاف سرگرم عناصر نے طاہر القادری سے مایوس ہونے کے بعد ان کے خلاف پراپیگنڈہ مہم شروع کر دی ہے اور یہ تاثر دیا جا رہا ہے طاہر القادری نے دھرنا ختم کرنے پر حکومت سے ڈیل کی ہے جبکہ حکومتی ذرائع نے ڈیل کی تصدیق نہیں کی تاہم ذمہ دار ذریعہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے دھرنے کے ”سرپرستوں“ کے ہاتھ اٹھا لینے کے بعد ہر روز 4، 5 ہزار افراد کو تین وقت کے کھانے کی فراہمی ممکن نہیں رہی جبکہ عوامی تحریک کے کارکنوں کے چہروں پر طویل تھکن کے آثار نمایاں ہو گئے تھے۔ طاہر القادری اپنے کارکنوں کی ”برداشت“ کا مزید امتحان نہیں لینا چاہتے تھے۔
دھرنا