اعصام الحق، عقیل خان کے بعد کوئی ٹینس کھلاڑی سامنے نہ آ سکا
لاہور (نمائندہ سپورٹس) پاکستان ٹینس میں اعصام الحق اور عقیل خان کے بعد کوئی بھی کھلاڑی ان کے متبادل کے طور پر سامنے نہیں آ سکا یہ کھلاڑی بھی اپنے کیریئر کے آخری دور سے گزر رہے ہیں۔ بد قسمتی سے ان کے بعد فوری طور پر ملک میں کوئی ایسا نوجوان کھلاڑی نظر نہیں آ رہا جو بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر سکے ۔ پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر سید کلیم امام کا کہنا ہے کہ اعصام الحق اور عقیل خان جیسے کھلاڑی روز روز پیدا نہیں ہوتے۔ ہمارے پاس جونیئر لیول پر اچھے کھلاڑی موجود ہیں تا ہم انہیں اعصام الحق اور عقیل خان کی جگہ لینے میں وقت لگے گا۔آج کا کھلاڑی محنت سے جی چراتا ہے جبکہ کامیابیاں وہ اعصام اور عقیل جیسے حاصل کرنا چاہتا ۔ ایسا ممکن نہیں ہے۔ آج کے کھلاڑیوں میں جذبے اور محنت کی کمی ہے۔ پاکستان نمبر ون کھلاڑی عقیل خان کا کہنا ہے کہ آج کا کھلاڑی محنت نہیں کرتا، کھلاڑی 80فیصد اپنی محنت سے نام بنانا ہے۔ 20فیصد کا حصہ فیڈریشن کا ہوتا ہے۔ اعصام اور میں اپنی محنت و جذبے کی وجہ سے اس مقام پر پہنچے ہیں۔ یہ بھی درست ہے کہ اعصام الحق کی بین الاقوامی سطح پر کامیابیوں کو کیش نہیں کروایا جا سکا۔ پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سینئر نائب صدر آصف ڈار کا کہنا ہے کہ ٹینس فیڈریشن نے گزشتہ بارہ سال میں کوئی ایک کھلاڑی تیار نہیں کیا موجودہ انتظامیہ نے تو چار سال میں بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ کلیم امام کا دور پاکستان ٹینس کے لئے تباہ کن ثابت ہوا ہے۔ اس عرصے میں بد انتظامی عروج پر رہی اور کھیل کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا۔ سید کلیم امام نے بد ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ آئندہ کے لئے بھی خدشات ہیں دوبارہ نا اہل لوگ آئے تو کھیل مکمل تباہ ہو جائے گا۔