دبئی ٹیسٹ، تیسرا دن، پاکستان ڈے!
پاکستان کے باولرز پہلے امتحان میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ایک ایسی پچ جہاں گیند بازوں کے لئے زیادہ مدد موجود نہیں تھی آسٹریلیا کو 303 رنز تک محدود کر دینا بلاشبہ عمدہ با¶لنگ سے ہی ممکن ہوا ہے تمام با¶لرز نے لائن و لینتھ پر با¶لنگ کی سب سے اہم چیز کہ گیند باز فیلڈنگ کے مطابق با¶لنگ کرتے رہے۔ آسٹریلیا کو آزادانہ رنز بنانے کا موقع نہ مل سکا دوسرے دن آسٹریلوی اننگز کا آغاز اچھا تھا لیکن 128 پر پہلی وکٹ گرنے کے بعد کوئی بڑی شراکت قائم نہ ہو سکی پاکستان کے کھلاڑی فیلڈنگ اور با¶لنگ میں منصوبہ بندی کے تحت کھیلتے نظر آئے دستیاب مواقع سے فائدہ بھی اٹھایا گیا بروقت وکٹیں ملتی رہیں کپتان کے فیصلے بھی کارگر ثابت ہوئے اس ٹیسٹ میچ میں اب تک پاکستان ٹیم کے کھیل میں منصوبہ بندی واضح طور پر نظر آ رہی ہے خوش آئند بات یہ ے کہ کھلاڑی گیم پلان پر عمل کرتے دکھائی دے رہے ہیں افتتاحی ٹیسٹ میچ کھیلنے والے یاسر شاہ نے تین وکٹیں حاصل کیں وہ دباﺅ سے نکلے اور زیادہ سپن با¶لنگ کا مظاہرہ کیا ڈیوڈوا رنر کو بولڈ کرکے انہوں نے مہمان ٹیم کی سب سے اہم وکٹ حاصل کی شین وارن نے بھی یاسر شاہ، کی گیند بازی کی تعریف کی ہے عمران خان، ذوالفقار بابر، حفیظ راحت علی سب نے وکٹیں حاصل کرکے اپنا اپنا حصہ ڈالا پاکستان ٹیم کی طرف سے منظم کھیل دیکھنے میں آ رہا ہے قسمت بھی مصباح اینڈ کمپنی کا ساتھ دے رہی ہے پاکستان کی دوسری اننگز کا آغاز بھی پراعتماد ہے 189 رنز کی مجموعی برتری ہے اور دس وکٹیں باقی ہیں میچ کا چوتھا روز ہے پاکستان کی پوزیشن مستحکم ہے کینگروز کو دباﺅ میں لانے کیلئے انہیں چار سو سے زائد رنز کا ہدف دینا ہوگا پاکستان کے بلے باز ذمہ داری سے کھیلے تو ہم پہلا ٹیسٹ میچ جیتنے کی پوزیشن میں آ سکتے ہیں آسٹریلیا کم بیک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے دونوں شعبوں میں ان کے پاس بہترین کھلاڑی موجود ہیں تیسرے دن کے کھیل میں ہر لحاظ سے عمدہ کھیل اور قسمت کا ساتھ دینے پر اسے پاکستان ڈے کہا جا سکتا ہے پاکستانی با¶لرز نے ایک مرتبہ کینگر ونر کو آ¶ٹ کر لیا ٹیسٹ میچ میں کامیابی کیلئے یہ کام ایک مرتبہ اور کرنا ہوگا۔