مخالفین کے جلسوں میں ”باجے باجیاں“ اور گانے چلتے ہیں: فضل الرحمن
اسلا م آباد (سپیشل رپورٹر+ آ ن لائن+ این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ ڈرنے والا نہیں ہوں اپنا مشن جاری رکھونگا، آج تک ہونےوالے حملوں کے حقائق بارے آگاہ نہیں کیا گیا، مغربی تہذیبی یلغار ملک پر مسلط کرکے نئی نسل کو اکابرین سے دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کسی کو انارکی پھیلانے کی اجازت دینگے نہ اپنی تہذیب پر کوئی سمجھوتہ ہو گا، ہم تلاوت و نعت گوئی کہتے ہیں، مخالفین کے جلسوں میں باجے باجیاں اور گانے چلتے ہیں، دارالحکومت میں جنسی آلودگی پھیلا دی گئی، ایسا لگتا ہے مغربی ایجنڈے کی ترویج و سٹبلشمنٹ کی ایماءپر تحریک انصاف کو کوریج دی جا رہی ہے۔ مولانافضل الرحمن سے ہفتہ کی صبح سے شام تک ملاقاتوں کا تانتا بندھا رہا۔ سب سے پہلے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور مولانافضل الرحمن کی خیریت دریافت کرنے آئے کچھ وقفے کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سنیٹر پرویز رشید بھی پہنچ گئے ابھی کچھ ہی لمحے گزرے تھے کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز مولانا فضل الرحمن کا احوال دریافت کرنے آگئے۔ ان کے بعد وزیراعظم کے پولیٹکل سیکرٹری آصف کرمانی آئے ۔ بعدازاں سنیٹر جام کمال، ذوالفقار چیمہ سمیت کئی مذہبی رہنما بھی آئے اور یہ سلسلہ رات تک چلتا رہا۔ رہنماﺅں نے کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی۔ سابق افغان صدرحامد کرزئی نے بھی مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون کیا اور ان پر خودکش حملے کی مذمت کی۔ حامد کرزئی نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کی خطے میں قیام امن کے لئے کوششیں قابل قدر ہیں۔ دہشت گرد امن کے قیام کے لئے کوششیں کرنے والوں کے مشترکہ دشمن ہیں۔ مولانافضل الرحمان نے خیریت دریافت کرنے پرحامد کرزئی کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر آصف کرمانی نے وزیراعظم کا خیرسگالی کا پیغام پہنچایا۔ ڈاکٹر آصف کرمانی نے مولانا فضل الرحمن پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہ کہ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ مولانا اس حملہ میں محفوظ رہے۔
فضل الرحمن