• news

سروسز ہسپتال کے ڈاکٹروں نے لڑکی کے پیٹ میں پٹی کا رول چھوڑ دیا، لواحقین کا احتجاج

لاہور (نیوز رپورٹر) سروسز ہسپتال کے ڈاکٹروں کی نااہلی، نوجوان لڑکی کے پیٹ میں پٹی کا رول چھوڑ دیا، لواحقین نے شدید احتجاج کیا اور  وزیراعلیٰ پنجاب کو داد رسی کیلئے درخواست دے دی۔ یکم ستمبر کو ساندہ کی 22 سالہ یتیم آمنہ کو گھر والے پیٹ میں شدید درد کے باعث سروسز ہسپتال لیکرآئے جہاں اپنڈکس کا آپریشن کرکے اسے دو دن بعد چھٹی دیدی گئی، شدید درد کی وجہ سے تین دن بعد دوبارہ ہسپتال لایا گیا تو ڈاکٹروں نے کہا کہ اسکی چھوٹی آنت کا آپریشن ہوگا۔ آپریشن کے بعد آمنہ 15 روز تک ہسپتال میں زیر علاج رہی۔ آمنہ کی پھوپھی ثمینہ کا کہنا ہے کہ آمنہ کی دو روز قبل پٹی کررہی تھی تو زخم سے پٹی کا سرا باہر دکھائی دیا جسے کھینچا توزخم سے پوری پٹی کا رول باہرآگیا۔ ہسپتال کے سرجیکل تھری میں لایا گیا تو ڈاکٹروں نے اپنی غلطی ماننے سے انکار کیا۔  دو روز سے بچی کا علاج نہیں کیا جا رہا ہے۔ اسکی جان خطرے میں ہے۔ ایم ایس سروسز ہسپتال کیپٹن ڈاکٹر ظفر کا کہنا تھا کہ کیس کی انکوائری کروائی جائیگی، غفلت پائی گئی تو کارروائی کیا جائیگی۔ایم ایس سروسز  ڈاکٹر ظفر نے نوائے وقت کو بتایا کہ سرجیکل یونٹ تھری کے پروفیسر جاوید  اطہر اور اسسٹنٹ پروفیسر رانا فاروق نے مریضہ کا خود معائنہ کیا، آپریشن  میں کسی قسم کی غفلت نہیں برتی گئی۔ بعض دفعہ آپریشن کے بعد تھوڑے بہت مسائل پیدا ہوجاتے  ہیں جن کو ادویات سے دور کردیا جاتا ہے۔ مریضہ بالکل صحتمند ہے وہ کھا پی رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن