امریکی پیشکش مسترد کرتے ہوئے اسرائیل سے اسلحہ خریدنے کا فیصلہ کیا: بھارتی افسر
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) بھارت اپنی بحریہ کے لئے سکارپیئن آبدوزیں 2016ء میں حاصل کرے گا۔ واضح رہے کہ بھارت میں مودی حکومت نے امریکہ کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے ٹینک شکن میزائل اسرائیل سے خریدنے کا فیصلہ کیا۔ اسرائیل سے 8,356 سپائیک میزائل اور 321 میزائل لانچر خریدے جائینگے جن کی کل مالیت 32 ارب روپے بنتی ہے۔ بھارت وزارت دفاع کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اسرائیلی میزائل کی خریداری کا فیصلہ سراسر تکنیکی بنیادوں پر کیا ہے، ہم نے صرف اعداد و شمار کو مد نظر رکھا۔ یاد رہے اسرائیل سے میزائلوں کی خریداری کے معاہدے کی باقاعدہ منظوری وزارت دفاع کی دفاعی خریداری کونسل کے اجلاس میں دی گئی جس کی صدارت وزیر دفاع ارون جیٹلی نے کی۔ سپائیک میزائلوں کی بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اسے چلانے کے لیے آپ کا نشانہ باز ہونا ضروری نہیں کیونکہ یہ اپنے نشانے کو لاک کر لیتا ہے اور اس کا پیچھا کر کے اسے تباہ کر دیتا ہے۔ اس خصوصیت کے پیش نظر مذکورہ سرکاری افسر کا کہنا تھا کہ یہ میزائل ایسا ہے کہ آپ اسے چلا کر بھول جائیں۔ افسر کا کہنا تھا کہ آپ کہہ سکتے ہیں کہ اسرائیل کے مقابلے میں ہمارے پاس امریکہ سے جیولن میزائل خریدنے کی پیشکش موجود تھی تاہم بھارتی فوج نے گزشتہ برس کامیابی سے سپائیک میزائل چلا کر دیکھ لیے تھے۔ ارون جیٹلی نے ہدایت کی کہ اسلحہ کی خریداری میں ہر قسم کی سرکاری رکاٹوں کو تیزی سے ختم کیا جائے تا کہ یہ عمل متاثر نہ ہو۔ واضح رہے دنیا میں اسلحے کا سب سے بڑا خریدار ملک بھارت ہے اور یہ آج کل کئی دفاعی منصوبوں کی منظوری دے رہا جن کی کل مالیت ایک سو ارب ڈالر ہے۔