محرم کے بعد حکومت کیخلاف فیصلہ کن مرحلہ میں متحدہ کو بھی شامل کیا جائیگا: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اتحادیوں کے ہمراہ حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرنے اور حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کو محرم کے بعد مزید تیز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 23نومبر کو بھکر میں ہونیوالا جلسہ جنوبی پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔ 14دسمبر کو سیالکوٹ‘ 21دسمبر کو مانسہرہ اور 25دسمبر کو کراچی میں جلسہ ہوگا‘ ہم ظالموں کا تعاقب جاری رکھیں گے‘ حکمران نوشتہ دیوار پڑھ لیں اور’’گو نواز گو‘‘ کے لئے تیار رہیں‘ دھرنا محرم الحرام کے احترام میں ختم کیا بیرون ملک چندے کیلئے جا رہا ہوں‘سانحہ ماڈل ٹائون کی کارروائی ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھی‘ 14 شہیدوں کا حساب لینے گئے تھے سات شہادتیں ساتھ لے آئے، شہدا کے خون سے غداری نہیں کریں گے، خون کا بدلہ خون ہو گا۔ وہ اتحادی جماعتوں کے مشتر کہ اجلاس کے بعد پریس کانفر نس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر (ق) لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین‘ مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس اور دیگر بھی موجود تھے۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے طاہر القادری نے کہا شروع دن سے لے کر دھرنے کو ملک گیر تحریک میں منتقل کرنے تک تمام فیصلے مشاورت سے کئے۔ انہوں نے کہا پنجاب حکومت جس طرح کے بلدیاتی انتخابات کرانا چاہتی ہے ہمارے اس پر شدید تحفظات ہیں۔ نو سال سے بلدیاتی انتخابات کا نہ ہونا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے لئے جس طرح قانون سازی کی وہ غیر موثر ہے اس میں اختیارات نچلی سطح پرمنتقل کرنے کی بجائے وزیر اعلیٰ اور وزراء اپنے ہاتھ میں رکھیں گے جو آئین پاکستان اور عوام سے کھلا مذاق اور آئین کی روح سے دھوکے کے مترادف ہے۔ ضلع کونسل کے چیئرمین کو بلدیات کا وزیر بغیر کسی نوٹس کے برطرف کر سکتا ہے یہ تو بلدیاتی نمائندوں کو ذلیل اور بے حیثیت کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت آئین پر عمل نہیں کرنا چاہتی تو آئین کو پھینک دے۔ ہم اس حوالے سے وائٹ پیپر شائع کریں گے۔ یہ عوام کے حقوق کا معاملہ ہے اور اسکے خلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا اجلاس میں دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے کوئی گلے شکوے نہیں ہوئے۔ شجاعت حسین نے بتایا اتحادیوں میں کوئی اختلاف نہیں۔ فیصلہ ہوا ہے یونین کونسل کی سطح پر اپنا اپنا انفرادی امیدوار لانے کی اجازت ہو گی لیکن چیئرمین اور بڑے عہدوں کے لئے الائنس بنائیںگے۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا عوامی تحریک اور اسکی اتحادی جماعتیں اپنی جدوجہد کے حصول کے لئے متحد ہیں۔ حکومت کے بنائے ٹربیونل نے سانحہ ماڈل ٹائون کی انکوائری کی، حکمرانوں کی بے گناہی ثابت ہوئی ہے تو پھر اسے کیوں منظر عام پر نہیں لایا جارہا۔ ہم سوال کرتے ہیں ریاست‘ قانون نافذ کرنے اور انصاف دینے والے ادارے کہاں ہیں؟ وہ کیوں مظلوموں کو انصاف مہیا نہیں کر رہے۔ انہوں نے بتایا اجلاس میں اختلافات کی خبروںکو یکسر مسترد کرتے ہوئے اس عزم کو دہرایا گیا بلدیاتی انتخابات کے موقع پر بھی اکٹھے ہوں گے۔ دی نیشن کی رپورٹ کے مطابق عوامی تحریک اور اتحادیوں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی اے ٹی تحریک کا دائرہ بڑھاتے ہوئے محرم کے بعد اس میں ایم کیو ایم کو بھی حکومت کے خلاف دوسرے اور فیصلہ کن مرحلہ میں شامل کیا جائیگا۔