محرم میں دہشت گردی کا خطرہ، لیسکو نے بجلی کی مسلسل فراہمی کیلئے کچھ نہیں کیا
لاہور (ندیم بسرا) محرم الحرام میں حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن وامان یقینی بنانے کیلئے جہاں ہائی الرٹ ہیں وہیں لیسکو انتظامیہ نے وفاقی حکومت اور وزارت پانی وبجلی کے احکامات نظرانداز کرتے ہوئے اور ماضی کی روایات ختم کرتے ہوئے مجالس، جلوس اور دیگر تقریبات کیلئے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے۔ چیف ایگزیکٹو لیسکو رائو ضمیرالدین نے یکم محرم سے قبل میٹنگ بھی طلب نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے فوج کی 75 کمنپیاں 15 اضلاع میں تعینات کر دی ہیں جس میں لاہور شامل ہیں مگر چیف ایگزیکٹو لیسکو رائو ضمیرالدین اور لیسکو کے دیگر اعلیٰ افسر ابھی تک خواب غفلت سے بیدار نہیں ہوئے۔ خفیہ اداروں کے مطابق لاہور میں دہشت گردی کے واقعات ہو سکتے ہیں۔ لاہور میں تقریباً 5 ہزار مقامات پر مجالس ہونگی۔ 517 مقامات پر جلوس برآمد ہونگے۔ بجلی کی مسلسل فراہمی کیلئے لیسکو نے ابھی تک کوئی انتظامات کے حوالے سے سرکل، ڈویژن اور ڈویژنوں کو تحریری آگاہ کیا نہ ہی عاشورہ محرم الحرام کیلئے کوئی روڈ میپ بنایا ہے۔ اگر مجالس کے دوران ٹرانسفارمر خراب ہو جائے تو سب ڈویژنز نے ٹرالی ٹرانسفارمرز کا بھی کوئی انتظام نہیں کیا سب سے بڑا مسئلہ ڈٹیشن اور فیڈروں سے بجلی کی مسلسل فراہمی ہے۔ شام 5 بجے کے بعد سے رات 12 بجے تک بجلی کی بندش کا دورانیہ 4 گھنٹے کا ہے۔ وفاقی حکومت اور وزیراعلیٰ پنجاب نے لیسکو انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کا نوٹس نہ لیا تو کوئی سانحہ بھی رونما ہو سکتا ہے۔