طاہر القادری کا پھر بیرون ملک جانے کا اعلان
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ پارٹی منظم کرنے کیلئے بیرون ملک جائونگا‘ طاہر القادری نے دوسال قبل کینیڈا سے پاکستان آکر سیاست میں ہلچل مچا دی۔ وہ مروجہ جمہوری سسٹم کو لپیٹنے کا نعرہ لے آئے تھے۔ انہوں نے انقلاب لانے کا اعلان کیا اور اسلام آباد کے ڈی چوک میں شدید سردی میں ان کی انقلاب لانے کی خواہش منجمد ہو گئی پیپلز پارٹی کی حکومت نے خواتین اور بچوں کو یخ بستہ سردی سے بچانے کیلئے ان کے ساتھ مذاکرات کے لالی پاپ کا کھیل کھیلا اس کو ہی ڈاکٹر صاحب نے کامیابی قرار دیدیا اور کینیڈا تشریف لے گئے رواں سال پھر انقلابی ابال اٹھا تو پاکستان چلے آئے۔ دو ماہ میں بھی انقلاب برپا نہ ہوا تو اس بے سود دھرنے کے ثمرات پورے ملک میں بانٹنے کے لئے نکل پڑے۔ اب ایسے انقلاب سے راہ فرار اختیار کرکے پھر بیرون ملک جا رہے ہیں۔ شاید اگلے سال ملکی سیاست میں پھر انتشار پھیلانا مقصود ہے۔ علامہ نے اب ضمنی بلدیاتی اور عام انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ ابھی تک کینیڈا کی شہریت بھی ان کے پاس موجود ہے دہری شہریت والا الیکشن نہیں لڑ سکتا۔کینیڈا کی شہریت کو سینے سے لگائے رکھنے سے ان کی پاکستان سے محبت عیاں ہو جاتی ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت تو ان سے کسی بھی صورت جان چھڑانا چاہتی ہے۔ چودھری نثار نے کہا کہ طاہر القادری کو بیرون ملک جانے سے نہیں روکا جائے گا۔ حکومت یہ بھی قوم پر احسان کردے کہ جب تک وہ مکمل پاکستانی نہیں بن جاتے ان کو بیرون ملک ہی رہنے دے۔ پاکستان بار بار سیاسی انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔