گولن گول ڈیم تعمیراتی منصوبہ میں عدم شفافیت پر متعلقہ حکام سے جواب طلب
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے گولن گول ڈیم چترال کے تعمیراتی منصوبے کے ٹھیکے میں عدم شفافیت اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی پر وزارت پانی و بجلی، واپڈا سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے پر جواب طلب کر لیا ہے۔ گولن گول ڈیم کے پاور ہائوس کی تنصیب کا ٹھیکہ 2011ء میں 4 ارب 46کروڑ روپے میں رین پاور کمپنی کو دیا گیا تھا تاہم ایک سال بعد ایک ارب 24کروڑ روپے کا اضافہ کرکے لاگت 5 ارب 70 کروڑ مقرر کی گئی تھی۔ ایک مقامی غیر سرکاری تنظیم نے عدم شفافیت کی بنیاد پر منصوبہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا ۔ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت گزشتہ روز جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے کی۔