سفارتی کشیدگی کے باوجود بھارت سے تجارت جاری ہے: خرم دستگیر
اسلام آباد+لاہور (ثناء نیوز+کامرس رپورٹر) وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ سفارتی تعلقات کشیدہ ہونے کے باوجود بھارت کے ساتھ تجارت کا عمل جاری ہے، تعلقات معمول پر آنے پر غیرمتوازی امتیازی رسائی کے معاملہ پر پیشرفت کی توقع ہے۔ رواں مالی سال کے دوران ملکی برآمدات میں 67 کروڑ ڈالر اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ سال تجارتی خسارہ 51 کروڑ ڈالر کم ہوا ہے۔ ہماری حکومت نے وزارت کے 9 ماتحت اداروں کے سربراہوں کی تقرریاں کیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کیا۔ خرم دستگیر نے کہاکہ پاکستان کی برآمدات میں 67 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، اسے مزید بڑھنا چاہئے، حکومت کی سب سے بڑی کامیابی یورپی یونین سے دس سال کے لئے جی ایس پی پلس کا حصول ہے۔ اس وقت 19.98 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہے۔ بجلی اور گیس وزارت تجارت کے کنٹرول میں نہیں۔ پاکستان اور بھارت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کے لئے غیرامتیازی متوازی رسائی کی ٹرم استعمال کریں گے یہ معاملہ اسی طرح ہے جیسے ہم دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ معاملہ کرتے ہیں اس میں ہم نے بہت زیادہ پیشرفت کی لیکن بھارتی انتخابات کی وجہ معاہدہ کی شکل نہیں دے سکے، دھرنوں کی وجہ سے بیرونی خریداروں نے پاکستان کو آرڈر نہیں دیئے جس سے کافی نقصان ہوا۔ بین الوزارتی اجلاس سے خطاب میں خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو انٹرنیشل لیبر آرگنائزیشن کے Better Works Program کا حصہ بنائیں گے جس کے بعد بین الاقوامی برآمد کنندگان کو پاکستان سے برآمد کرنے کی ترغیب ملے گی۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد چار سال سے پاکستان کی آئی ایل او میں نمائندگی نہیں تھی لیکن موجودہ حکومت نے اس معاملے پر خصوصی توجہ دی۔