• news

لاہور ہائیکورٹ: میڈیکل کالجوں میں داخلوں کیلئے خفیہ کوٹہ پالیسی کالعدم

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے خفیہ طریقے سے نافذکردہ کوٹہ پالیسی آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم کر دی۔ فاضل عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہزاروں لڑکیوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے ایف ایس سی میں نمایاں نمبر حاصل کرنے والی سعدیہ اور عاصمہ سمیت دیگر طالبات کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزاروں کے وکیل ملک غلام رسول ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یو ایچ ایس نے داخلوں کیلئے درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ سے ایک ہفتہ قبل 18ستمبر کو اوپن میرٹ ختم کرکے پچاس، پچاس فیصد کوٹہ سسٹم کے تحت خفیہ داخلہ پالیسی نافذ کر دی جس کا مقصد لڑکیوں کا میڈکل کالجز میں داخلے روکنا ہے جو امتیازی سلوک ہے۔ پی ایم ڈی سی کے وکیل نے عدالت کے روبرو اعتراف کیا لڑکوں کو میڈیکل کالجز میں زیادہ داخلے دینے کیلئے کوٹہ پالیسی بنائی گئی ہے کیونکہ ہماری سٹڈی رپورٹ کے مطابق اکثر لڑکیاں شادی کے بعد میڈیکل کا پروفیشن اختیار نہیں کرتیں اور سرکاری پیسے کا ضیاع ہوتا ہے جس پر عدالت نے قرار دیا کہ محنت کرنے والی طالبات کو آگے آنے سے نہیں روکا جا سکتا،  عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے کوٹہ پالیسی کالعدم کرتے ہوئے ہوئے پالیسی کے نفاذ کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی قرار دیدیا۔

ای پیپر-دی نیشن