قومی نصاب پر نظرثانی کیلئے تمام صوبے ملکر کام کرنے پر متفق ہیں: صدر ممنون
اسلام آباد (اے پی پی) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ نصاب کی تشکیل نو کے سلسلے میں صوبوں کے درمیان اختلافات کا خاتمہ ہوگیا ہے اور تمام صوبے قومی نصاب پر نظرثانی کے لئے مل کر کام کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔ انہوں نے یہ بات وفاقی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز سے بدھ کو ایوان صدر میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ صدر نے کہا کہ دینی مدارس کو بھی قومی نصاب میں شامل کرنے کے لئے تجاویز تیار کی جائیں۔ انہوں نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو ہدایت کی کہ وہ نصاب پر نظرثانی کے حوالے سے اپنی سفارشات دیں۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ معاشرے میں تنزلی کے سبب تعلیم کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، تعلیمی ادارے نئی نسل میں بدعنوانی کے خلاف شعور اجاگر کریں، کرپشن کے خلاف جہاد شروع نہ کیا گیا تو ہمارے مسائل حل نہیں ہوں گے اور اگر پاکستان کے مسائل کو اب حل نہیں کیا گیا تو یہ کبھی حل نہیں ہوں گے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے نام صرف سیاسی اکابرین کے نام پر رکھے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور انڈسٹری کے درمیان بامعنی روابط قائم کئے جائیں۔ صدر مملکت نے ہدایت کی کہ پرائمری سے لے کر اوپر تک اساتذہ کی تربیت پر توجہ دی جائے، دنیا کی اچھی اور بڑی جامعات کے ساتھ مل کر تعلیمی منصوبے بنائے جائیں۔ اس موقع پر صدر مملکت نے وفاقی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔