عمران کو ستمبر میں ہی بتا دیا تھا دھرنے جاری رہے تو نقصان ہو گا: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کینیڈا میں مقیم مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی طاقتوں کی پاکستان میں مداخلت ایک تلخ حقیقت ہے اس کی وجہ بدعنوان اور نااہل حکمران ہیں۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی ہدایات بھی بیرون ملک سے آتی ہیں۔ ہم وسائل اور اختیار میں ہر پاکستانی کو براہ راست حصہ دار بنائیں گے اور اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ ہر سطح پر ناانصافی کا خاتمہ کریں گے۔ دھرنے سے اندرون اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے سیاسی شعور میں اضافہ ہوا۔ پہلی بار دھرنے کے دبائو کے نتیجے میں عوام کو ریلیف دینے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ یہ فرسودہ نظام برقرار رہا تو کوئی سرمایہ کاری کیلئے پاکستان نہیں آئے گا ہماری انقلابی جدوجہد اسی استحصالی نظام کے خاتمہ کیلئے ہے۔ دھرنے سے مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی کو بھی زبان مل گئی وہ بھی گو نواز گو بلاک تشکیل دے رہے ہیں۔ انقلابی جدوجہد میں بیرون ملک مقیم پاکستانی دانشور، سائنسدان، انجنیئرز، ڈاکٹرز، پروفیسرز اور سول سوسائٹی کے با اثرافراد اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے شیڈول کے مطابق طاہر القادری 7 نومبر کو نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی، 8 نومبر کو ڈلاس میں بزنس اور پروفیشنل کمیونٹی سے خطاب کریں گے جبکہ 9 نومبر کو ہیوسٹن میں ایک کنونشن منعقد ہو گا۔ ثناء نیوز کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ عمران خان کو ستمبر میں ہی بتا دیا تھا کہ دھرنوں سے فوری نتیجہ نہیں آیا اگر دھرنے جاری رہے تو الٹا نقصان ہو گا۔ لوگ سوال کریں گے اب کس لئے بیٹھے ہیں لوگوں کے پاس کھانے کے لئے پیسے نہیں کرایہ دے کر کون آئے گا اب شہر شہر جا کر جلسے کریں گے۔ دھرنا ختم کرنے پر عمران خان کو اعتراض نہیں۔ عمران خان آزادانہ فیصلے کرنے کے مجاز ہیں ۔ میڈیا سے گفتگو میں طاہر القادری کا کہنا تھا کہ فوری طور پر حکومت کے خاتمہ اور قومی حکومت کے قیام کا ہدف حاصل نہیں ہوا لیکن پھر بھی کھویا کچھ نہیں اگر قوم کی فکر اور سوچ میں انقلاب نہ آتا تو پھر کہتا بہت کچھ کھویا۔ ان کا کہنا تھا ان کے پاسپورٹ کی میعاد ختم ہو رہی ہے اس لئے وہ پہلے کینیڈا آئے ہیں پاسپورٹ بنوانے کے بعد امریکہ جائیں گے۔