مجید نظامی کے افکار کی ترویج کیلئے فورم قائم کیا جائے: راجہ ظفر الحق
اسلام آباد (وقائع نگار) مارشل لاء کیلئے فوج میں ریفرنڈ م نہیں کروایا جاتا چند لوگ مارشل لاء لگاتے ہیں وہی اس سے مستفید بھی ہوتے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ طالع آزماؤں کی مذمت کی ہے۔ پاکستان نے اٹیم بم بناکر خطے میں بگڑتے طاقت کے توازن کو برقرارکھا ۔مجید نظامی نظریہ پاکستان کا دوسرا نام ہے وہ مسئلہ کشمیر کے حل توانائی بحران کے خاتمے اور بھارت کی آبی جارحیت کے خلاف کوشاں رہے۔ انکے افکار کی ترویج اور نظریہ پاکستان کو زندہ رکھنے کیلئے دراویش نظامی کے نام سے مجلس کا قیام عمل میں لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے نظریہ پاکستان فورم اسلام آباد چیپٹر کے زیراہتمام روزنامہ نوائے وقت و دی نیشن کے چیف ایڈیٹر، بزرگ صحافی و تحریک پاکستان کے نامور کارکن مجید نظامی (مرحوم ) کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس کے دوران کیا۔ تقریب میں قائد ایوان سنیٹر راجہ ظفر الحق، وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ ، سنیٹر طارق عظیم ، صدر نظریہ پاکستان فورم (اسلام آباد چیپٹر) لیفٹیننٹ جنرل ( ر) عبدالقیوم ملک، ایم پی اے مہوش سلطانہ ، سابق صدر آزاد ریاست سردار محمد انور، معروف ایٹمی سائنسد ان ڈاکٹر ثمر مبارک مند، نظریہ پاکستان کے دیرینہ کارکن جسٹس (ر) میاںآفتاب فرخ، سنیئرکالم نگار اجمل خان نیازی، سردار خان نیازی، زاہد ملک، نظریہ پاکستان کے رہنما شاہد رشید اور دیگر افراد نے مجید نظامی مرحوم کی نظریہ پاکستان کے حوالے سے خدمات پر روشنی ڈالی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائد ایوان سنیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ مجید نظامی (مرحوم ) نے اپنے بھائی مرحوم کیساتھ ملکر پاکستان کی بنیاد رکھی اور نوائے وقت کی بھی اسی سال بنیاد رکھی گئی تاکہ مسلمانوں کے اندر بیداری پیدا کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نوائے وقت کی اشاعت میں مشکل وقت اور مصائب بھی آئے تاہم مجید نظامی صاحب نے استقامت اور اصولی موقف پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ مسلہ کشمیر کا اجاگر کرنا نوائے وقت کی نظریاتی اساس رہا ہے۔ راجہ ظفر الحق نے کہا کہ مجید نظامی صاحب کی جہدوجہد کو جاری رکھنے کیلئے فورم کا قیام عمل میں لائے جس کا دائرہ کار بڑھایا جائے اور نوجوانوں کو اس میں شامل کیا جائے۔ وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ مجید نظامی نظریہ پاکستان کی نظریاتی اساس کے امین تھے انہوں نے کبھی صوبائی اور لسانی تعصب کی حمایت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ مجید نظامی صاحب ہرقسم کی آمریت کیخلاف تھے۔ انہوں نے کہا کہ مارشل لاء کیلئے فوج میں کوئی ریفرنڈم نہیں کروایا جاتا، یہ چند لوگ لگاتے ہیں اور وہی اس سے مستفید بھی ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ طالع آزمائوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی اپنی زندگی کی قربانی دینے والے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کے ایٹم بم بنانے سے جنوبی ایشیائی خطے میںطاقت کا توازن برقرار ہوا ہے۔ سابق صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد انور نے کہا کہ مجید نظامی مرحوم کی زندگی مسلہ کشمیر کے حل کیلئے کوششوں سے عبارت ہے۔ انہوں نے بھارت کے ساتھ اس وقت تک تعلقات قائم نہ کرنے پر زور دیا جب تک کشمیر یوں کو انکا حق خود ارادیت نہیں دیا جاتا اور بھارت آبی جارحیت ختم نہیں کردیتا۔ انہوں نے کہا مجید نظامی مرحوم کی رحلت پر مقبوضہ کشمیر میں کثیر تعداد میں لوگوں نے انکی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی، وہ عہد ساز شخصیت تھے۔ نظریہ پاکستان کے دیرینہ کارکن جسٹس (ر) میاں آفتاب نے مجید نظامی (مرحوم) کی زندگی کی جہدوجہد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مجید نظامی پے پناہ خوبیوں کے مالک تھے۔ انہوں نے پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی ایک سپاہی کی طرح حفاظت کی۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ملک نے کہا کہ مجید نظامی (مرحوم) ہر قسم کی آمریت کیخلاف تھے۔ وہ اعلٰی قدروں کے مالک تھے حب الوطنی ان میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ نظریہ پاکستان کے عہدیدار شاہد رشید نے کہا کہ نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے قیام کا مقصد نظریے کی ترویج اورنئی نسل کو اس سے روشنا س کروانا ہے اور انہیں جہد وجہد آزادی بارے آگہی فراہم کرنا ہے معروف کالم نگار ڈاکٹر اجمل نیازی نے کہا کہ مجید نظامی (مرحوم) صحافت کے آخری چراغ تھے اور اس چراغ کو اب رمیزہ مجید نظامی لیکر آگے بڑھ رہی ہیں۔ نظامی مرحوم مردِ مومن، مردِ مجاہد اور مردِ پاکستان تھے، وہ کوہسار صفت انسان تھے جن کا حوصلہ چٹان کی مانند تھا۔ نظریہ پاکستان کے کارکن زاہد ملک نے کہا کہ ہم مجیدنظامی (مرحوم ) کے مشن کو جاری رکھیں گے۔ عارف شیخ نے کہا کہ مجید نظامی پاکستان کی بقاء اور مستقبل بارے فکر مند تھے ۔ ممبر صوبائی اسمبلی مہوش سلطانہ نے کہا کہ مجید نظامی اور نوائے وقت نے ہمیں حب الوطنی ایسے سیکھائی جیسے کسی استاد نے بھی نہیں سکھائی وہ ایک عہد تھے۔ سنیئر صحافی سردار خان نیازی نے کہا کہ مجید نظامی کمزور کے ساتھی تھے۔ انہوں نے کمزور طبقات کو مضبوط کرنے کیلئے کام کیا۔ شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مجید نظامی مرحوم کی خدمات کو یاد رکھاجائیگا اور انکی جہدوجہد کو آگے بڑھایا جائیگا۔ تقریب کے آخر میں مجید نظامی مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے فاتح خوانی کی گئی۔