کرایوں میں کمی اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے، مہنگائی کم ہوتی نظر نہیں آتی: شہری
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) صوبائی دارالحکومت کے شہریوں نے کرایوں میں کمی کے حالیہ اعلانات کو اونٹ کے منہ میں زیرہ قرار دیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ قیمتیں کم ہونے کے باوجود مہنگائی کم ہونے کا امکان نظر نہیں آتا کیونکہ اس حوالے سے کوئی چیک اینڈ بیلنس کا نظام موجود نہیں، کرائے وقتی طور پر کم ہو جاتے ہیں، اشیائے ضروریہ بھی سستی ہوتی ہیں مگر کچھ دیر بعد پھر اسی طرح مہنگائی ہوجاتی ہے، حکومت کو اس مقصد کیلئے کوئی ایسا نظام مستقل طور پر بنانا چاہئے جو ان سب امور کا احاطہ کرسکے۔ شہریورں نے کہا کہ موثر پرائس کنٹرولنگ سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے پٹرول، ڈالر یا دیگر اشیا کے سستا ہونے کے ثمرات عوام کو نہیں مل پاتے، حکومتی دبائو پر کرائے چند روز کیلئے کم ہوتے ہیں لیکن ٹرانسپورٹر پھر من مانی شروع کردیتے ہیں۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ کوئی بھی چیز کم قیمت پر دستیاب نہیں، روٹی اور نان کی قیمتیں بھی اسی طرح برقرار ہیں۔ بسوں پر سفر کرنے والے ارشد، ملک شفیق، زاہد شاہ، ظفر سلہریا اور دیگر کا کہنا ہے پٹرول کی قیمتوں میںکمی کے تناسب سے کرایوں میں کمی کی جائے۔ عالمی سطح پر پیٹرول کی قیمتوں میں 30 فیصد کمی ہوئی مگر حکومت نے 10 فیصد کمی کی جو اس مہنگائی کے دور میں اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہے۔ روزانہ سفر کرنے والے سرکاری اور پرائیویٹ ملازمین نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کرایہ نامہ پر عمل نہیں کرتے۔ اگر ٹرانسپورٹرز کرایوں میں کمی کر بھی دیں تو یہ عارضی طور پر دو چار دنوں کیلئے ہوتی ہے اسکے بعد دوبارہ کرایہ بڑھا دیا جاتا ہے۔ ٹرانسپورٹ اتھارٹی ٹرانسپورٹ مافیا کے سامنے بس نظر آتی ہے۔