ہسپتالوں میں مفت ادویات کی 100 فیصد فراہمی بند، مریض خریدنے پر مجبور
لاہور (نیوز رپورٹر) سرکاری ہسپتالوں کی انتظامیہ نے غریب مریضوں پر ظلم کرتے ہوئے مفت ادویات کی مکمل فراہمی کا سلسلہ بند کر دیا۔ ہسپتالوں میں آنیوالے، ایمرجنسی، آﺅٹ ڈور اور ان ڈور کے مریضوں کو ڈاکٹرز کی طرف سے لکھی گئی ادویات میں سے صرف 30 فیصد ادویات دی جا رہی ہیں، غریب مریض ادویات بازار سے خریدنے پر مجبور ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں جیو، گنگارام، سروسز، جناح، چلڈرن، لیڈی ایچی سن، لیڈی ولنگڈن، جنرل اور دیگر میں ادویات کی 100 فیصد مفت فراہمی بند ہے۔ روزانہ ہزاروں مریض سرکاری ہسپتالوں میں علاج کیلئے آتے ہیں۔ حکومت پنجاب کی طرف سے ہر سرکاری ہسپتال کو سالانہ بجٹ کے علاوہ 10 سے 20 کروڑ روپے اضافی اسی مد میں دیئے جاتے ہیں تاکہ ہسپتال میں آنے والے مریضوں کا مفت علاج ہو۔ ہسپتالوں کی انتظامیہ نے اس صورتحال پر خاموشی اختیار کر لی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ اگر صورتحال اسی طرح رہی کہ سرکاری ہسپتالوں میں ان کیلئے مفت علاج کی سہولیات بند ہو گئیں تو پرائیویٹ اور سرکاری ہسپتال کے علاج کا فرق ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہسپتالوں میں فراہم کئے جانے والے سالانہ بجٹ کے علاوہ اضافی مانگے گئے بجٹ کا جائزہ لیں کیونکہ ہسپتالوں میں مفت علاج کا نظریہ دم توڑتا جا رہا ہے۔ اس بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں مریضوں کیلئے رکھے گئے بجٹ میں سے ان پر 50 فیصد بھی استعمال نہیں ہوتا۔ ہسپتالوں کی انتظامیہ کاغذات کا پیٹ بھر کے باقی فنڈز خورد برد کر لیتی ہے۔ محکمہ صحت پنجاب کے مشیر وزیراعلیٰ پنجاب، سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری سمیت دیگر اعلیٰ حکام ہسپتالوں میں ہونیوالی اس کرپشن پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔
مفت ادویات بند