دہشت گردی کا خطرہ چار ہزار مجالس 134 جلوسوں کی سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی
لاہور (معین اظہر سے) کراچی، لاہور، راولپنڈی، ڈی جی خان، گوجرانوالہ میں محرم الحرام کے دوران دہشت گردی کے پیش نظر سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے جبکہ چار صحافیوں کو بھی تحریک طالبان کی طرف سے ٹارگٹ کیا جاسکتا ہے۔ دہشت گردی میں لشکر جھنگوی، جنداللہ ملوث ہوسکتے ہیں جس کے بعد پنجاب میں یوم عاشور تک مزید 4 ہزار مجالس اور 134 ماتمی جلوسوں کی سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔ ایک حساس ادارے نے وزارت داخلہ کو مختلف گروپوں کے ناموں پر مشتمل رپورٹ بھجوائی ہے جس میں پاکستان میں فرقہ ورانہ دہشت گردی کی نشاندہی کردی گئی ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم ہا¶س، وزارت داخلہ کو حساس ترین رپورٹ بھجوائی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے مجاہد عزت اللہ جس کا تعلق باجوڑ ایجنسی سے ہے اور جو کراچی میں فرقہ ورانہ سرگرمیوں میں کافی متحرک رہا وہ لاہور میں فرقہ ورانہ دہشت گردی کیلئے کام کر رہا ہے، وہ اسلام پورہ میں دہشت گرد کارروائی ٹارگٹ کر سکتا ہے۔ ڈی جی خان میں بھی اسکے گروپ کی سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں۔ اسی طرح غازی معاویہ یونٹ جن کا تعلق جھنگوی فدائی فورس سے ہے وہ راولپنڈی راجہ بازار میں حملہ آور ہو سکتے ہیں۔ اس گروپ میں انعام الحق ماویہ، احمد ماویہ، امان اللہ، سعید بن طلحہ شامل ہیں۔ اسی طرح کمانڈر عظیم اللہ، عزیز الرحمان ایرانی کراچی اور کوئٹہ میں فرقہ ورانہ دہشت گردی کی کارروائی کر سکتے ہیں۔ ان دونوں گروپوں کا تعلق جند اللہ اور لشکر جھنگوئی کوئٹہ سے ہے انکے ٹارگٹ سیٹلائٹ ٹا¶ن اور ہزارہ ٹا¶ن کے علاقے ہوسکتے ہیں تاہم ایک انتہاپسند جماعت کی ذیلی تنظیم کی طرف پنجاب اور خیبر پی کے سے اپنے کارکنوں کو راولپنڈی جمع ہونے کی اطلاعات کے بعد متعدد اضلاع کی حدود کو نویں اور دسویں محرم کو بند کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا ہے عبدالرحیم چتلالی کا ایک کالعدم تنطیم سے تعلق ہے وہ بھی راولپنڈی میں حملہ آور ہو سکتا ہے۔ چار صحافیوں کے بارے میں کہا گیا ہے ان پر بھی حملہ ہو سکتا ہے اس کیلئے دہشت گرد گروپ نے ان پر حملہ کرنے کیلئے بعض افراد کی ڈیوٹی لگا دی ہے۔ وزارت داخلہ کی انتہائی سخت ہدایات صوبوں کو موصول ہونے کے بعد پنجاب حکومت نے 4007 مجالس کی سکیورٹی کو مزید سخت کر دیا ہے۔ لاہور ڈویژن میں 636، مجالس اور 58 جلوس، ساہیوال ڈویژن میں 200 مجالس اور 31 جلوسوں، گوجرانوالہ ڈویژن میں 804 مجالس 138 جلوس۔ راولپنڈی ڈویژن میں 377 مجالس اور 90 جلوسوں، سرگودھا ڈویژن میں 565 مجالس اور 134 جلوسوں، فیصل آباد ڈویژن میں 489 مجالس اور 133 جلوس، بہاولپور ڈویژن میں 144 مجالس اور 53 جلوس۔ ڈی جی خان ڈویژن میں 397 مجالس، 59 جلوس، ملتان ڈویژن میں 395 جلوس 80 جلوس کیلئے نئے سرے سے سکیورٹی پلان ترتیب دیا جا رہا ہے۔
دہشت گردی/ خطرہ