• news

’’بھارتیو کشمیر سے نکل جائو‘‘ عالمی عدالت انصاف، ہالینڈ کی پارلیمنٹ کے سامنے ہزاروں کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ

دی ہیگ(آئی این پی) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں سینکڑوں کشمیریوں کا عالمی عدالت انصاف اور ہالینڈ کی پارلیمنٹ کے سامنے دی ہیگ میں زبردست احتجاجی مظاہرہ۔اس مظاہرے میں راٹر ڈیم، ایمسٹرڈیم، برسلز، پیرس اور یورپ کے دیگر ممالک سے شرکاء نے شرکت کی۔اس موقع پر مظاہرین بھارتی فوج کشمیری سے نکل جائو، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر حل کرائو، کشمیر کشمیریوں کا ہے جیسے پرجوش نعرے لگا رہے تھے۔مظاہرین نے نعروں پر مشتمل پلے کارڈز، بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اس موقع پر صرف آزاد کشمیر کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔ اس مظاہرے میں پاکستان اور آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی موجو د تھی۔ بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور تمام بین الاقوامی سفارتی اداروں کا دروازہ کھٹکھٹایا کیونکہ بھارت نہ صرف کشمیریوں کو انکے حق خود ارادیت سے محروم کیے ہوئے ہے اور کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیل رہا ہے، جب سے نریندر مودی بھارت کا وزیر اعظم بنا، لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔عالمی طاقتیں بھارت کی مذمت تو کرتی ہیں مگر اس سلسلے میں کوئی عملی اقدام نہیں اٹھاتی۔ انھوں نے کہا کہ لندن ملین مارچ سے تحریک آزادی ء کشمیر کو ایک نیا ٹرننگ پوائنٹ ملا ہے۔ کشمیریوں کے اس احتجاج کا سلسلہ اب رکنے والا نہیں، احتجاج کا سلسلہ اب جاری رہے گا جب تک کہ بھارت کشمیریوں کو ان کا حق خود اردیت نہیں دے دیتا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام ریاست میں نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کرکے ثابت کریں کہ کشمیری بھارت کے تسلط کو کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں۔ بیرون ممالک میں کشمیری ایک نقطہ پر اکھٹے ہو چکے ہیں۔ اگر ہم نے یہ موقع گنوا ء دیا تو ہمیں آنے والی نسلیں معاف کریں گی اور نہ ہی تاریخ۔ لہٰذا کشمیری مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد الیکشن کو رکوانے کے لئے تیار ہو جائیں۔اس موقع پر کشمیر سینٹر ہالینڈ کے ایگزیکٹو ڈاریکٹر زیب خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا بھر کے کشمیری بیرسٹرسلطان محمود چوہدری کی قیادت میں متحد ہو چکے ہیں۔ یہ ایک ہفتے میں یورپ میں چوتھا مظاہرہ ہے۔ لندن ملین مارچ نے جو تاریخ رقم کی یہاں پر آج کا یہ مظاہرہ اس کا تسلسل ہے اور یہ احتجاج اب دنیا بھر میں جاری رہے گا۔

ای پیپر-دی نیشن