میاں بیوی کو زندہ جلانے پر افسوس کافی نہیں، ایسے واقعات روکنا ہونگے: زرداری
لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے کوٹ رادھا کشن بھٹہ پر کام کرنے والے مسیحی میاں بیوی پر تشدد کے بعد انہیں زندہ جلانے کے واقعہ پر سخت رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ یہ اندوہناک واقعہ باشعور لوگوں کو ذہنوں پر ایک طویل عرصے تک سوار رہے گا۔ اس واقعہ کی محض مذمت کرنا اور افسوس کرنا کافی نہیں۔ ہمیں ایسے اقدامات کرنا ہوں گے کہ کوئی بھی شہریوں اور خصوصاً اقلیتوں کے لئے زمین تنگ نہ کر سکے۔ شہریوں کے انسانی حقوق کو یہ بنیادی چیلنج درپیش ہے کہ مذہب کی بنیاد پر تشدد بڑھتا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ عدم تحفظ کا احساس بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ اپنے ذاتی جھگڑوں میں بدلہ لینے کے لئے مذہب کے استعمال نے مذہب کی خدمت نہیں کی ایسے واقعات کو ہر صورت میں روکنا ہوگا۔ یہ وہ چیلنج ہے جس سے سیاسی پارٹیوں، پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کی کمیٹیوں، سول سوسائٹی، ترقی پسند عناصر نے مل کر ہو صورت میں نمٹنا ہے۔ سابق صدر کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سابق صدر نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کی ایک غیرجانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں اور اس واقعہ کے مجرموں کو سخت ترین سزائیں دی جائیں۔ انصاف صرف ہونا نہیں چاہیے بلکہ ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات بھی ہونی چاہیے کہ پولیس اس جوڑے کو بچانے میں کیوں ناکام ہوئی جبکہ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھی۔ سابق صدر نے پیپلز پارٹی کے لیڈروں کو ہدایت کہ کہ وہ غمزدہ خاندان کے گھر جا کر تعزیت کریں۔
زرداری