کوٹ رادھا کشن میں خوف، مزید 3 گرفتار، لوگوں کی نقل مکانی جاری
بھوئے آصل (نامہ نگار) کوٹ رادھاکشن کے نواحی گاﺅں چک نمبر 59 مےں زندہ جلائے جانیوالوں کے لواحقےن سے تعزیت اور اظہار ےکجہتی کےلئے ہم بےن المذاہب اِن فاﺅنڈےشن پاکستان کا وفد کلارک آباد مےں طارق مسےح گِل ایم پی اے اور پارلےمانی سےکرٹری اقلیتی امورکی زےر قےادت پہنچا جس مےں ہندو کمیونٹی سے کرشا مندر کے پنڈت بھگت لال کھوکھر مسیح بشپ اےمانےول گلزار، علمائے دےوبند کے حافظ محمد قاسم، اہلسنت جماعت کے پیر لیہ مشتاق حسےن ہاشمی، حافظ لےاقت علی ضیائ، اہل تشیع کے پیر نوبہار شاہ، ڈاکٹر شبنم ناجی شامل تھے۔ وفد نے کہا ہم نفرتوں کو ختم کرنے اور محبت و امن کو فروغ دینے کیلئے آئے ہیں، ظلم کی جو داستان رقم کی گئی وہ قابل مذمت ہے۔ علاوہ ازیں پولیس نے چھاپے مارنے کے ساتھ اپنا سرچ آپریشن ابھی تک جاری رکھا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے مزید تین افرادکو حراست میں لیا ہے۔ نواحی گاﺅں چک نمبر59,60 ، نواں پنڈو غیرہ میں اس وقت بھی ہو کا عالم ہے، بازار، دوکانیں بند ہیںجس کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہیں جبکہ کوٹ رادھا کشن میں خوف کی فضا برقرار ہے اور مختلف گاﺅں کے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ چک 60-59 پریم نگر، ہٹڑیاں، روسابھیل کے پرائمری سکول خالی ہوگئے اور چار روز سے کوئی بچہ سکول نہیں گیا۔
خوف/ نقل مکانی