• news

پنجاب کی جیلوں میں 3 سالوں کے دوران قیدیوں سے 7411 موبائل فون برآمد

اہور (میاں علی افضل سے) پنجاب کی 32جیلوں میں موجود 48 ہزار حوالاتیوں، قیدیوں سے 2 سال 10ماہ میں موبائل فون 1684سمیں اور 1726  چارجر  برآمد ہوئے۔  سب سے زیادہ موبائل فون لاہور ریجن کی جیلوں کے قیدیوں کے پاس موجود تھے قیدیوں کے پاس بڑی تعداد میں موبائل کی برآمدگی سے صوبہ میں جرائم کنٹرول کرنے میں مدد ملنے کا امکان ہے موبائل فون کے ذریعے قیدی جیل کے اندر بیٹھ کر مختلف اضلاع میں تاجروں سمیت کاروباری شخصیات کو بھتہ کیلئے فون کرتے اور قتل کرنے سمیت بچوں کے اغوا کی دھمکیاں دیتے تھے۔ آئی جی جیلخانہ جات نے 32 جیلوں میں بھرپور سرچ آپریشن کے احکامات دیئے۔  دوسری جانب جیلوں کے اندر موبائل کی فراہمی کے حوالے سے انکوائریاں شروع کر دی گئیں ہیں  اس سلسلہ میں جیلوں کے اندر موبائل سم اور چارجر پہنچانے والے اہلکاروں کی نشاندہی کیلئے خفیہ کمیٹیاں بھی بنائی گئی ہیں تاکہ قیدیوں کو موبائل کی فراہمی کے سلسلہ کو مستقل طور پر ختم کیا جا سکے۔ جیلوں میں سرچ آپریشن میں لاہور، گوجرانوالہ، ساہیوال، قصور، شیخوپورہ، سیالکوٹ کی جیلوں کے قیدیوں اور حوالاتیوں سے مجموعی طور پر 3279 موبائل فون برآمد کئے گئے اس کے ساتھ ساتھ 1002 سیمیں اور 834 چارجر بھی ملے ہیں راولپنڈی، اٹک ، گجرات، جہلم اور منڈی بہائو الدین کی جیلوں کے قیدیوں اور حوالاتیوں سے 1193 موبائل برآمد کئے گئے جبکہ اس کے ساتھ 272 سمیں اور 219 چارجر برآمد ہوئے۔ فیصل آباد، میانوالی، جھنگ، سرگودھا، شاہ پور، ٹوبہ ٹیک سنگھ کی جیلوں کے قیدیوں و حوالاتیوں  سے 1482 موبائل فون برآمد ہوئے جبکہ 208 سمیں اور 326 چارجر قیدیوں کے پاس موجود تھے ملتان، بہاولپور، ڈی جی خان، مظفر گڑھ، رحیم یار خان، راجن پور، وہاڑی کی جیلوں کے قیدیوں اور حوالاتیوں سے 1439 موبائل فون 202 سمیں اور 347 چارجر بھی پکڑے گئے۔

ای پیپر-دی نیشن