• news

چیف الیکشن کمشنر کیلئے ریٹائر ججوں کی نامزدگی سپریم کورٹ میں چیلنج

لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف الیکشن کمشنر کیلئے سیاسی جماعتوں کی طرف سے ریٹائرڈ ججوں کی نامزدگیوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں استدعا کی گئی ہے کہ حکومت آئین کے آرٹیکل 177 کے تحت سپریم کورٹ کا جج بننے کے اہل کسی صحت مند اور قانون میں فہم رکھنے والے وکیل کو چیف الیکشن کمشنر تعینات کرے۔ تمام سیاسی جماعتوں نے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کیلئے عدالت عظمی کے ریٹائرڈ ججوں کو نامزد کیا ہے، زائد العمر ہونے کی بناء پر نامزد کردہ ریٹائرڈ ججز چیف الیکشن کمشنر جیسے اہم عہدے پر بہتر طریقے سے فرائض سرانجام نہیں دے سکتے۔ سابق جج فخرالدین جی ابراہیم بھی زائد العمر ہونے کی بنا پر اہم فیصلے کرنے سے قاصر رہے ہیں جس کی وجہ سے کراچی کی حلقہ بندیوں کا معاملہ التواء کا شکار رہا۔ آئین کا آرٹیکل 177ریٹائرڈ ججز کے علاوہ حکومت کو اس بات کی بھی اجازت دیتا ہے کہ سپریم کورٹ کا جج بننے کے اہل اور ہائیکورٹ کی پندرہ سال پریکٹس کے حامل کسی بھی وکیل کو چیف الیکشن کمشنر تعینات کرے لہٰذا سپریم کورٹ وفاقی حکومت کو حکم دے کہ سپریم کورٹ سے ریٹائر ہونے والے 68 سال یا اس سے زائد عمر ججز کو چیف الیکشن کمشنر تعینات نہ کرے۔ سابق ادوار یا نگران حکومت میں سیاسی عہدے رکھنے والے افراد کو بھی چیف الیکشن کمشنر تعینات نہ کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن