ججز کوئی ظل سبحانی نہیں کہ ہر معاملے میں فیصلے دے دیں: جسٹس آصف سعید
اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے سزائے موت کے حوالے سے تین نظرثانی کی اپیلوں پر فیصلے کو محفوظ کر لیا جبکہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے دوران سماعت ریمارکس دیئے ہیں کہ سپریم کورٹ ججز بھی آئین و قانون کے پابند ہیں، ججز کوئی ظل سبحانی نہیں کہ ہر معاملے میں فیصلے دے دیں،سپریم کورٹ ہر معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتی،سپریم کورٹ اگر چاہے تو کئے گئے فیصلوں میں موجود سقم کو از خود دور کر سکتی ہے،اگر قانون سازی سے کسی بھی درخواست گزار کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا تو عدالت کیسے فائدہ دے دے۔سپریم کورٹ2015 کے وسط تک تمام فوجداری مقدمات کا فیصلہ کر دے گی ۔عدالت اب صرف سال2014 میں دائر کئے جانے والے فوجداری مقدمات کی سماعت کررہی ہے ۔ماضی کے سب مقدمات نمٹا دیئے گئے۔ گزشتہ روز جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے محمد مراد سمیت دیگر ملزمان کی جانب سے سزائے موت کے حوالے سے دائر نظرثانی اپیلوں کی سماعت کی۔ اس دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہم تمام معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے ہم نے صرف آئین و قانون کے مطابق ہی فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ دس سال گزر جانے کے بعد محض اس لئے نظر ثانی کی اپیلوں کی سماعت کی اجازت نہیں دے سکتے۔کیا ہم مخالف فریق کو اتنا وقت دے دیں کہ مقتول کے وکلاء وفات پا جائیں۔ بعدازاں عدالت نے فیصلے کو محفوظ کر لیا۔