جوڈیشل کمشن میں ایجنسیوں کو شامل کرنے کی آئین اور قانون میں کوئی گنجائش نہیں: خورشید شاہ
لندن (آئی این پی) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاہے کہ آئین اور قانون میں ایسی کوئی گنجائش نہیں کہ جوڈیشل کمشن میں ایجنسیوں کو شامل کر لیاجائے، سپریم کورٹ کے جج کے ساتھ تفتیشی افسر بیٹھ جائے تو عدلیہ ،قانون اور آئین کی کیا پوزیشن رہ جائے گی؟ ۔لندن پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو عمران خان کے جوڈیشل کمیشن میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کی شمولیت کے مطالبے پر خورشید شاہ نے کہا کہ آئین اور قانون میں ایسی کوئی گنجائش موجود نہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ دھرنا ایک سیاست ہے، عمران خان کو یہی ہم بتارہے ہیں کہ یہی جمہوریت ہے۔ اس کو ڈی ریل نہ کیا جائے۔ اگر آمریت ہوتی تو عمران خان کو شاید گھر سے نکلنے نہ دیا جاتا۔ چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے حوالے سے جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے معذرت کی ہے مگر یہ حتمی نہیں ہے دیکھ لیتے ہیں ہم نے اور بھی مشاورت کی ہے تین نام وزیر اعظم اور دو میں نے تجویز کئے تھے ان پانچ ناموں پر ہمارا کافی حد تک اتفاق رائے تھا اب دیکھتے ہیں کیا پوزیشن بنتی ہے ۔ جوڈیشل کمشن کے متعلق عمران خان کے حالیہ بیان پر انہوں نے مزید کہا کہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس میں کتنی سیاسی سمجھ بوجھ آئی ہے ۔ قانون اور آئین میں کہیں ایسی گنجائش نہیں ہاں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں ہوتا ہے شاید عمران خان نے جے آئی ٹی کے لئے کہا ہو۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی رکن اپنے لیڈر سے ملتا ہے تو تمام ایشوز زیر غور آتے ہیں صرف سندھ کیوں پورا پاکستان کیوں نہیں ۔