پاکستان میں تبدیلی کیلئے جماعت اسلامی پیچھے نہیں رہیگی: سراج الحق
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کے اندر مایوسی، خوف اور بے چینی پھیل ہوئی ہے۔ حکمران اور عوام سب خوف کا شکار ہیں، مسائل کے حل کیلئے ہمیں کچھ کر گزرنے کا عزم لیکر گھروں سے نکلنا ہوگا۔ افسوس کرنے اور سینہ کوبی سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ کراچی میں بزنس کمیونٹی اور پاکستان بزنس فورم کی طرف سے اپنے اعزاز میں استقبالیہ سے خطاب کرتے انہوں نے کہا آزادی کے بعد ملک پر جاگیرداروں نے قبضہ کرلیا۔ مسیحی جوڑے کے زندہ جلانے کا واقعہ ہم پر ایک داغ ہے، قصور میں مسیحی جوڑے کو نہیں پاکستانی تشخص کو جلایا گیا۔ 21 نومبر کو دوبارہ تحریک پاکستان کا آغاز کرینگے۔ کراچی اللہ والوں کا شہر ہے، کوئی اسے برباد نہیں کرسکتا۔ سراج الحق نے کہا جو اپنی پارٹی کے اندر الیکشن نہیں کراتا انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ پبلک کارپوریشن کے چیئرمین کی تقرریاں اب تک نہیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا اسلام آباد میں دھرنے پر اندازہ تھا کہ اگلا مرحلہ نعشیں گرنے کا ہوگا۔ میں نے سب کو اکٹھا کیا اور کہا کہ اگر آئین ختم ہوا تو دوبارہ سب کو جمع کرنا مشکل ہو گا۔ مجھے معلوم تھا اگر آئین ختم ہوا تو سب ٹوٹ جائیں گے۔ سراج الحق نے کہا میں نے کب وعدہ کیا کہ عمران خان، نوازشریف اور طاہر القادری کو سکول داخل کرائونگا۔ انہوں نے کہا ملک میں وسائل کی کمی نہیں انصاف کی کمی ہے۔ ہماری سیاست سے اختلاف ہو سکتا ہے، کوئی ہم پر داغ نہیں لگا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ قصور میں مسیحی جوڑے کو نہیں، پاکستان کے تشخص کو جلایا گیا۔ پاکستان کی خاطر سیاستدانوں کے پاس گیا، ناراض بلوچوں کو منانے کیلئے پہاڑوں پر بھی جانے کو تیار ہوں، اب بھی مایوس نہیں تمام معاملات حل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تبدیلی میں جماعت اسلامی پیچھے نہیں رہے گی۔ 21 نومبر سے مینار پاکستان پر آزاد پاکستان کی تحریک شروع کرینگے۔