آخری موقع ہے‘ 30 نومبر کے بعد جو ہو گا نوازشریف ذمہ دار ہونگے : عمرن خان
ننکانہ صاحب (نامہ نگار+نمائندہ نوائے وقت+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ننکانہ صاحب میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 30نومبر تک ہمیں انصاف نہ ملا تو نوازشریف کی حکومت کو جانا ہوگا، نوازشریف کے سمدھی اسحاق ڈار، شاہ محمود قریشی کی میٹنگ میں 6میں سے پانچ نکات تسلیم کئے جا چکے تھے جبکہ صرف نوازشریف کے استعفے کا معاملہ باقی تھا اب نوازشریف کس منہ سے میرے مطالبے کو غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دے رہے ہیں۔ ہم نے دھرنا ختم کرنے کی پرپوزل دی تھی کہ دوران تفتیش اگر دھاندلی ثابت ہوجائے تو نواز شریف کو استعفیٰ دینا ہوگا۔ اگر دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو ہم دھرنا ختم کردیں گے ہم نے اب تک نوازشریف حکومت کے سامنے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی اب 30نومبر کو پورے پاکستان سے لوگ اسلام آباد پہنچیں گے اگر ہمیں دھاندلی پر انصاف نہ ملا تو نوازشریف کو حکومت چلانا مشکل ہوجائے گی جس کے ذمہ دار نواز شریف ہونگے۔ ہمیں پتہ ہے کہ نوازشریف کے پانچ برس میں 68لاکھ ووٹوں سے بڑھ کر ڈیڑھ کروڑ ووٹ کیسے ہوگئے، کیسے دھاندلی کی گئی ، کیسے بیلٹ پیپر چھپوائے گئے، کن کن علاقوں میں آر اوز کو کس نے کنٹرول کیا، کس میڈیا نے آپ کے ساتھ ملکر پردہ ڈالا جب بھی تفتیش شروع ہوگی ثابت کریں گے کہ نواز شریف آپ نے فراڈ کیا اور سندھ میں پیپلز پارٹی نے بھی دھاندلی کی ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ دونوں پھنسیں گے دونوں نے ملکر یہ میچ فکس کیا تھا، اگر نوازشریف واقعی چاہتے تو یہ مسئلہ حل ہوجاتا ہم نے چار حلقے مانگے تھے کھول دیتے اور دھاندلی والے اپنے امیدواروں کو کہتے کہ گنتی ہونے دو۔ ڈیرھ سال گزر گیا ایاز صادق کیوں نہیں گنتی ہونے دیتے کیوں سٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ہیں اگر ڈیڑھ سال مزید گزر گیا تین سال بعد یہ فیصلہ آیا کہ واقعی ایاز صادق دھاندلی سے کامیاب ہوئے تو پھر اس ملک کی بدقسمتی ہوگی، میر شکیل الرحمن مبشر لقمان کو سزا دلوانے کی کوشش کر رہا ہے۔ کسی میڈیا مالک کو حق نہیں کہ وہ ذاتی مفادات کے لئے صحافیوں کو استعمال کرے اور لوگوںکے بلیک میل کرے۔ تحریک انصاف پاکستان کی عدلیہ کو آزاد اور غیرجانبدار دیکھنا چاہتی ہے۔ مجھے عدلیہ سے شکوہ ہے کہ 19مہینے گزرگئے ہمیں انصاف ڈھونڈتے ہوئے کون سا کمزور انسان اس ملک میں انصاف لے سکتا ہے، مجھے لاہور ہائیکورٹ پر فخر ہے کہ اس نے تحریک انصاف کے ایک کارکن کی پٹیشن پر مریم نواز کو کہا کہ اسے استعفیٰ دینا ہوگا، نادرا کا چیئرمین طارق ملک بیرون ملک سے کام چھوڑ کر یہاں آیا جب اس نے انگوٹھوں پر دھاندلی بے نقاب کی تو حکومت نے اس پر جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی اور اسے ڈرا دھمکا کر ملک سے باہر بھجوا دیا، نواز شریف کے کہنے پر جو اس ملک میں دھاندلی کرے اسے یہ نوازتے ہیں، ہم 11کروڑ لوگوں کو غربت سے باہر نکالیں گے۔ ہم دونوں پارٹیوںکی طرح نہیں جو کمزور کسان چھوٹا سرمایہ دار، خواتین اور منیارٹیز کے ساتھ ظلم کر رہے ہیں، کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑے کے ساتھ جو ظلم ہوا پوری دنیا میں اس پر شرم آئی نئے پاکستان میں ہر کمزور شخص کو تحفظ دیں گے۔ آج ملک کا بچہ بچہ 90ہزار روپے کا مقروض ہوچکا ہے، حکومت عیاشی کے لئے قرضے لے رہی ہے، عوام مہنگائی سے تنگ آچکے ہیں، حکمران آئی ایم ایف سے قرضے لیتے ہیں اور بجلی کی قیمت بڑھا کر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ مارا جارہا تھا، ڈیزل اور پٹرول کی قیمتیں انٹرنیشنل سطح پر 25فیصد کم ہوئےں مگر ہمارے ملک میں پٹرول پر صرف 9روپے جبکہ فضل الرحمان (ڈیزل) پر 6روپے کم کئے گئے۔ پاکستان میں اکٹھا ہونے والا ٹیکس دنیا میں سب سے کم ہے، نوازشریف اور آصف علی زرداری خود ٹیکس نہیں دیتے۔ پاکستان کو آزاد اور خودمختار بنائیں گے۔ ہمیں پولیس کا نظام ٹھیک کرنا ہو گا۔ پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کریں گے۔ ہم ایران، اعراق سے زیادہ تھر کے کوئلے سے بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔ آسٹریلیا میں ایسی ٹیکنالوجی موجود ہے کہ وہاں کوئلے سے ڈیزل بن رہا ہے۔ جو قائداعظم کا خواب تھا وہ پاکستان بنائیں گے، ملک میں مظلوم طبقوں، مزدوروں، کسانوں، سکھ، ہندو اور مسیحی برادری جن کو حق نہیں ملتے30نومبر کو اسلام آباد پہنچیں وہاں نئے پاکستان کا فیصلہ کریں گے ابھی تک پرامن ہیں 30نومبر کے بعد نواز شریف حکومت کو اتنی مشکل آجائے گی کہ وہ سکون کی نیند نہیں سو سکیں گے۔ تقریب کے اختتام پر عمران خاں نے گو نواز گو کے نعرے بھی لگوائے اور کامیاب جلسہ پر ننکانہ کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ عمران خاں سے قبل خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ حکومت میں کسانوں کی کمر کو توڑ کر رکھ دیا گیا، کھاد، ڈیزل اور کیڑے مار ادویات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے شرکاءجلسہ سے حلف لیا کہ وہ 30نومبر کو ظلم ، کرپشن اور ناانصافی کے خلاف اسلام آباد پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے 5 مطالبات تسلیم کئے، میرے ساتھ مناظرہ کر لیں ثابت ہو جائے گا کون سچا ہے اور کون جھوٹا۔ شیخ رشید احمد نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گو نواز گو کا نعرہ راگ فتح علی خاں سے بھی زیادہ راگ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابا گورونانک کی دھرتی سے نواز شریف کو مفت مشورہ دیتا ہوں کہ عمران خاں کی پیشکش کو قبول کر لو ورنہ حکومت ختم ہو جائے گی۔ شیخ رشید نے کہا کہ عوام 30 نومبر کو ہر صورت اسلام آباد پہنچیں، اقتدار پر قابض چوروں، لٹیروں اور ڈاکوﺅں کا جلاﺅ گھیراﺅ کرکے انہیں اسلام آباد سے نکال دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس آخری موقع ہے۔ تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز احمد چودھری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے جلسوں اور دھرنوں نے عوام میں شعور بیدار کیا ہے، عوام جاگ چکی ہے۔ بریگیڈئر (ر) اعجاز احمد شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو عمران کے منشور میں روشنی نظر آرہی ہے ننکانہ صاحب کے لوگوں کو مالکانہ حقوق ملنے چاہئےں۔ جلسہ عام سے رائے محمداکرم بھٹی، اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید، ڈاکٹر راشدہ یاسمین ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اسحق ڈار نے تحقیقات میں آئی ایس آئی، ایم آئی ایجنسیوں کو شامل کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی مگر اب اسے غیرآئینی قرار دے رہے ہیں۔ ہمارے پاس اس کے ثبوت موجو د ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 190 کے تحت کوئی بھی ادارہ تحقیقات کیلئے بلایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گو نواز گو کا مطلب استعفیٰ دینا تھا میاں صاحب نے غلط سمجھ لیا اور دنیا کی سیر، غیرملکی دورے شروع کر دیئے۔ قبل ازیں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا ہے کہ دھاندلی کی تحقیقات تک دھرنا جاری رہے گا۔ آرمی چیف کو مذاکرات میں مداخلت کا نواز شریف نے کہا۔ کمشن میں آئی ایس آئی کو شامل کرنے پر حکومت مان چکی تھی۔ نواز شریف نے اسمبلی میں جھوٹ بولا۔ دھرنا ختم کردیا تو حکومت تحقیقات سے پیچھے ہٹ جائے گی۔ آئین کے مطابق سپریم کورٹ تحقیقات کے لئے کمشن بنا سکتی ہے۔ چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو تبدیل نہیں کیا گیا تو الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں۔ میاں صاحب میڈیا کو خرےدنا چاہتے ہیں، یوٹرن میں نہیں میاں صاحب لے رہے ہیں۔ 30 نومبر تک مہلت حکومت کیلئے آخری ہے اس کے بعد جو ہو گا اس کے ذمہ دار نواز شریف ہونگے۔ ننکانہ سے جلسہ کے بعد اسلام آباد واپس پہنچ کر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دھرنے کی وجہ سے انصاف کی تحریک پورے ملک میں پھیل گئی۔ ننکانہ صاحب کے جلسے میں عوام نے بھرپور شرکت کی۔ خوشخبری ملی ہے کہ میرے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے گئے ہیں، ضمانت نہیں کراﺅں گا خواہ جیل بھیج دیا جائے، انصاف ملنے تک دھرنا جاری رہے گا۔ حکمران 30نومبر کے جلسے سے خوفزدہ ہیں۔ ”گو نواز گو“ کہا تو میاں صاحب نے دنیا کے چکر لگانے شروع کر دئیے، آزادی فنڈ میں 6کروڑ 80لاکھ روپے جمع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر حملہ ہمارے کارکنوں نے نہیں کیا۔ جب پی ٹی وی پر حملہ ہوا تو میں اس وقت کنٹینر میں سو رہا تھا۔ میاں صاحب آپ کو میرا جیل جانا مہنگا پڑے گا۔ جب چاہو آکر گرفتار کر لو۔ وارنٹ گرفتاری سے لگتا ہے میاں صاحب گھبرا گئے ہیں۔ مریم نوازشریف کے مستعفی ہونے سے ہی تبدیلی آگئی، ماروی میمن نے مریم نواز کی جگہ لی اسکا کیا میرٹ ہے؟ میاں صاحب 30نومبر کے جلسے سے گھبرا گئے، انکا دل کمزور ہے انجکشن چاہئے۔ اتوار کے جلسہ کے بعد انکا ٹمپریچر چیک کریں گے۔ بھینس چوری کا جھوٹا مقدمہ تو چودھری شجاعت کے والد پر بھی لگا تھا، 21روز کنٹینر کے اندر رہا، اب جیل میرے لئے کوئی مسئلہ نہیں، ضمانت بھی نہیں کرانی، جیل بھی چلا گیا تو 30نومبر کا جلسہ ضرور کرائیں گے۔
عمران