دھرنے والوں کی ملک جکڑ کر رکھنے کی سازش ناکام ہو گئی: نوازشریف
لندن( آن لائن + آئی این پی + نوائے وقت نیوز) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دھرنے حکومت نہیں بلکہ پاکستان کو گرانے کیلئے ہیں لیکن ان جماعتوں کی پاکستان کو پسماندہ رکھنے کی کوشش ناکام ہوگئی، حکومت نے پاکستان میں توانائی کی مسابقتی مارکیٹ قائم کرنے کا عزم کررکھا ہے اور سرمایہ کاروں کو مناسب نفع جبکہ صارفین کے حقوق کا تحفظ کرینگے وہ جمعرات کو لندن میں پاکستان، برطانیہ توانائی ڈائیلاگ و سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ کانفرنس سے اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری ہی پائیدار ترقی کی ضامن ہے۔ توانائی بحران پاکستان کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے اور اس پر قابو پانے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ برطانیہ میں توانائی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری ہی پائیدار ترقی کی ضامن ہے۔ حکومت سنبھالتے ہی ہمیں بحران ورثے میں ملے۔ تاہم ہم نے مشکل فیصلے کئے جن کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ ہم نے معیشت کی سمت درست کر دی۔ توانائی سرمایہ کاری کانفرنس سے سرمایہ کاروں اور ماہرین کو قریب آنے کا موقع ملا۔ اس کا مقصد ایک دوسرے کے تجربات اور مہارتوں سے استفادہ کرنا ہے۔ کانفرنس توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے مفید ثابت ہو گی۔ نوازشریف نے کہاکہ چین کی طرف سے توانائی منصوبوں میں دلچسپی مثالی ہے۔ پاکستان میں بجلی اور گیس کی تلاش، پیداوار، تقسیم تمام شعبوں میں سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مواقع پیدا کئے جارہے ہیں حکومت اداروں کا انتظامی کنٹرول بھی دینے کیلئے تیار ہے تاہم بڑی کمپنیوں میں اکثریتی حصص حکومت کے پاس ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے درمیان رابطوں سے اقتصادی ترقی کا عمل تیز ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں کوئلے کے بڑے ذخائر موجود ہیں اور ان سے بھی خطے کے ممالک مل کر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ حکومت کے اقدامات سے خطے میں امن اور استحکام قائم ہوگا اور اقتصادی ترقی کی راہیں کھل جائینگی۔ ہم ریونیو بڑھانے، اخراجات میں کمی، مالیاتی خسارہ گھٹانے اور ترقیاتی بجٹ بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں۔ حکومت نے بجٹ خسارہ جو آٹھ فیصد سے زائد تھا اسے گزشتہ برس چھ فیصد سے کم کیا اور رواں مالی سال کے اختتام پر اسے پانچ فیصد تک لائینگے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ توانائی بحران پاکستان کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے اور اس پر قابو پانے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے حکومت نہیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے تھے۔ پاکستان سے اندھیرے اور سائے ختم ہو رہے ہیں۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ قوم کا ہر فرد کردار ادا کرے تو پاکستان میں انقلاب برپا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو مل کر حکومت کا ساتھ دینا چاہیے تاکہ ملک کے تمام مسائل حل کئے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کو توانائی کا بڑا مسئلہ درپیش ہے اگر ہم مل کر اس چیلنج کا مقابلہ کریں تو آنے والی حکومتوں پر دبائو کم ہوسکتا ہے پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور تاریکی کے بادل چھٹ رہے ہیں۔ ہم مل کر قوم کو غربت اور جہالت کے اندھیروں سے نکال سکتے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق وزیراعظم نے پاکستان تحریک انصاف کو دھرنا چھوڑ کر ملک کی ترقی کیلئے حکومت کے ساتھ ملکر کام کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنے والے سوچیں کہ اس سے فائدہ کس کو ہوگا، سب مل کر ملک کی ترقی کی راہ میں حائل ہونے کے بجائے توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے کام کریں، دھرنے کے ذریعے ہماری حکومت کو ڈی ریل کرنے کیلئے نہیں بلکہ پاکستان اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی سازش کی گئی، لیکن اب اندھیرے کے سائے ختم ہو گئے ہیں اور اب پاکستان روشنیوں کی طرف بڑھ رہا ہے، دھرنے والوں کو اب معلوم ہو گیا ہو گا کہ ان کی ملک کو جکڑ کر رکھنے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے۔ اگر کام کیا جائے اور کام کرنے دیا جائے تو ملک سے بے روزگاری، غربت اور توانائی کے بحران کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ حکومت کا کردار منتظم کی بجائے سہولت کار کا ہو۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کو توانائی کانفرنس میں خوش آمدید کہتے ہیں، برطانیہ قابل تجدید توانائی پر توجہ دے رہا ہے، پاکستان ترقی کر رہا ہے، برطانیہ پاکستان سے تعاون کرے گا، پاکستان کے صنعتی شعبے کو ترقی کیلئے توانائی کی ضرورت ہے جس کیلئے برطانیہ پاکستان کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔ کانفرنس میں برطانوی ماہرین نے توانائی بحران کے بارے میں وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ دریں اثناء وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب میں بیشتر دہشت گرد مارے گئے ہیں ‘ اب انہیں دوبارہ منظم نہیں ہونے دیں گے، آپریشن متاثرین کی بحالی کیلئے اقدمات کئے جا رہے ہیں توانائی کا تحفظ خطے میں امن کیلئے ناگزیر ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ توانائی کا تحفظ خطے میں امن کیلئے ناگزیر ہے جبکہ برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ اپنی ملاقات کی تصویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نواز شریف سے ملاقات مثبت اور خوشگوار ماحول میں ہوئی اور تعمیری رہی۔