اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے عمر کی شرط ختم کر دی
برلن (اے پی پی) جرمنی سمیت یورپ کے مختلف ممالک میں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے خلاف مظاہرے کئے گئے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت برلن سمیت برسلز پیرس ، لندن ، سٹاک ہوم اور زیورخ میں اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر حملے اور بے حرمتی کے خلاف مظاہرے کئے گئے جس میں مظاہرین نے اسرائیل کے فلسطینیوں پر بڑھتے ہوئے مظالم کی نشاندہی کی ۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں اسرائیل کے خلاف پوسٹر اور بینر اٹھا رکھتے تھے برلن میں مظاہرے کا اہتمام ترک ڈیموکریٹس یونین کی جانب سے کیا گیا۔ مظاہرے میں شرکاء نے عالمی برادری سے فلسطینیوں پر کئے جانے والے مظالم کو روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔
مقبوضہ بیت المقدس (ایجنسیاں+ بی بی سی) اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے عائد عمر کی شرط ختم کر دی، فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق اب تمام عمر کے مسلمان خواہ وہ بچے ہوں، جوان ہوں یا بوڑھے مسجد اقصیٰ میں جمعہ کی نماز ادا کر سکیں گے۔ یہ پابندی گزشتہ کئی ماہ سے عائد تھی اور اس کے مطابق 50سال سے کم عمر کے مسلمان مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا نہیں کرسکتے تھے، اسرائیلی ترجمان نے اس موقع پر اپنے بیان میں اس امید کا اظہار کیا کہ مسجد اقصیٰ میں پرامن اور پرسکون ماحول میں عبادت کی جائے گی۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری، شاہ عبداللہ دوئم اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے درمیان مسجد کے احاطے میں کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا جس کے بعد عمر کی پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسرائیلی ترجمان مکی روزین فیلڈ نے کہا کہ جمعہ کی نماز سے قبل شہر میں پولیس کے اضافی یونٹ تعینات کیے گئے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس بات کا فیصلہ امریکہ، اسرائیل اور اردن کے درمیان عمان میں ہونے والے بات چیت کے بعد معاہدے میں کیا گیا۔ اردن اس معاہدے کا مصالحت کار ہے جس میں قبۃ الصخرا اور مسجدِ اقصیٰ شامل ہیں۔