جنرل راحیل کے دورہ امریکہ سے تعلقات میں بہتری آئیگی: واشنگٹن پوسٹ
واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی امریکہ آمد پر ان کا پرتپاک استقبال کیا جائیگا۔ امریکی اخبار ’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ نے راحیل شریف کو پاکستان کا سب سے طاقتور شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے اس دورے سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آئیگی۔ اخبار کے مطابق آرمی چیف راحیل شریف سے قبل انکے پیشرو جنرل اشفاق پرویز کیانی نے سوات اور جنوبی وزیرستان میں آپریشن کیا تاہم وہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کیخلاف مزاحمت کرتے رہے جبکہ جنرل راحیل شریف نے شمالی علاقوں میں اسلامی انتہا پسندوں کیخلاف ایک بڑی مہم شروع کر دی ہے جس کے بعد امریکیوں کا دہشت گردوں کیخلاف پاکستان کے عزم پر اعتماد بڑھا ہے۔ امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف مارٹن ڈیمپسی کی دعوت پر جنرل راحیل شریف ان حالات میں امریکہ جا رہے ہیں جب آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دونوں ملکوں میں تعلقات پہلے ہی بہتر ہو رہے ہیں۔ گذشتہ ہفتے امریکی سینئر کمانڈر اینڈرسن بھی آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے حقانی نیٹ ورک کے منتشر ہونے کا بیان دے چکے ہیں جس سے آرمی چیف کے حالیہ دورہ امریکہ کا رخ واضح ہو جاتا ہے۔ اخبار کے مطابق گذشتہ ماہ آرمی چیف کی جانب سے آپریشن خیبر ون کے آغاز نے بہت سے تجزیہ کاروں کو حیران کر دیا تھا۔ تاہم ایک نامعلوم امریکی عہدیدار نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے حقانی نیٹ ورک کو منتشر کیا ہے مکمل طور پر نقصان نہیں پہنچایا، اسکے باوجود پاکستان اپنے تمام علاقوں میں اپنا کنٹرول قائم کر رہا ہے جس کا ہمیں اسے کریڈٹ دینا چاہئے۔ اخبار کے مطابق اس دورے سے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں تیزی سے بہتری آئیگی۔