روس نے جنگی ہیلی کاپٹر پاکستان کو فروخت کی منظوری دیدی
اسلام آباد(سہیل عبدالناصر) روسی حکومت نے پاکستان کو جنگی ہیلی کاپٹر ایم آئی 35 فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان اسلحہ اور فوجی سازوسامان کے سودوں کے نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے۔ پاکستان ایم آئی 35 کے بعد ایم آئی 28 اٹیک ہیلی کاپٹر خریدنے میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے۔ روسی ساختہ ہیلی کاپٹروں کو آرمی ایوی ایشن کے بیڑے میں موجود پرانے امریکی ہیلی کاپٹروں کی جگہ دینے کا منصوبہ ہے۔ ایم آئی 35 ایک کثیرالمقاصد ہیلی کاپٹر ہے جو بنیادی طور پر حملہ آور ہونے اور نقل و حمل دونوں کام بیک وقت عمدگی سے سرانجام دے سکتا ہے۔ ایم آئی 35 کو روسی فوجی اڑتا ٹینک قرار دیتے ہیں جو دوران پرواز اپنے بڑے جثہ کے باعث مسافر اور سامان منتقل کرنے کے علاوہ اسی پھرتی کے ساتھ ہدف پر حملہ آور بھی ہو سکتا ہے۔ اس ذریعہ کے مطابق یہ سودا محض آغاز ہے کیونکہ پاکستان کی اصل دلچسپی ایم آئی 28 ہیلی کاپٹر خریدنے میں ہے۔ یہ ہیلی کاپٹر امریکی اٹیک ہیلی کاپٹر اپاچی کا ہم پلہ ہے۔ بھارت بھی پہلے یہی ہیلی کاپٹر حاصل کرنا چاہتا تھا لیکن بعد ازاں اس نے امریکی مارکیٹ کا رخ کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاریخ اب کروٹ لے رہی ہے۔ امریکہ کے دیرینہ گاہک پاکستان نے مہنگے امریکی ہیلی کاپٹروں اور سیاسی نخروں کے باعث سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے دور میں روس کا رخ کرنے کا فیصلہ کیا جس کے اب ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔